نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

400

پشاور: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کچھ لوگ چائے کی پیالی میں طوفان لانا چاہتے ہیں جبکہ احتساب کرنے پر ہم پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا جارہا ہے۔

پشاور میں تاجروں سے خطاب میں چیئرمین نیب کا کہناتھا کہ نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے جبکہ احتساب کرنے پر ہم پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا جارہا ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہناتھا کہ کچھ لوگوں نے چائے کی پیالی میں طوفان لانے کی کوشش کی ہے اور ایک حقیقی بزنس مین اور ڈکیت میں فرق ہے جبکہ  کچھ تاجر اگر یہاں سے گیے ہیں تو نیب کی وجہ سے نہیں گئے، بدعنوانی کا سب سے پہلے ملک کی معیشت پر اثر پڑتا ہے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 941 ارب روپے سے زائد کے ریفرنسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں اور احتساب کے عمل کو شفاف بنانے پر یقین رکھتے ہیں اور  بااثر افراد سے 487 ارب روپے کی ریکوری کی جبکہ ایک ہاؤسنگ اسکیم سے ڈھائی ارب روپے کی ریکوری کی۔

چیئرمین نیب نے یہ بھی کہاکہ نیب پر الزامات لگانے والوں کا خیال تھا کہ ان سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، ادارے کے خلاف پروپیگنڈا ہوتا رہا ہے اور نیب اپنے طریقہ کار کے تحت کام کرتا ہے جبکہ  بدعنوانی کا سب سے پہلے ملک کی معیشت پر اثر پڑتا ہے، پلی بارگین کا یہ مطلب نہیں کہ آپ معصوم ڈکلیئر ہوگیے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نہ بجلی اور گیس کا ذمہ دار ہے اور نہ ہی ایف بی آر کی پالیسی سے کوئی کام ہے، ہم نے آج تک کسی بھی کاروباری شخص کو نہیں پوچھا ہے۔