گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کا نوٹس لیا جائے، حفیظ خانزادہ

487

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر )محکمہ خوراک سندھ اپنی روش سے بعض نہ آسکا گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کاری جاری۔90 فیصد سے زائد عوام کو آٹا فراہم کرنے والی آٹا چکیوں کے ماہ فروری کے سرکاری گندم کوٹہ میں نمایاں کمی، حیدرآباد کے نام پر ملنے والا بھاری سرکاری گندم کا کوٹہ حیدرآباد سے باہر آٹا فروخت کرنے والی رولر فلور ملز کو ملنے لگا، خصوصی نوازشات کا سلسلہ جاری، 60 فیصد تک سرکاری گندم کوٹہ میں اضافہ، محکمہ خوراک سندھ کا حیدرآباد آفس کرپشن کا گڑھ بن گیا، ڈی ایف سی حیدرآباد سرکاری آفس کے بجائے خفیہ مقام سے سرکاری گندم کے چالان پاس کرنے لگے، سرکاری گندم کے چالان پاس کرنے پر فوڈ انسپکٹرز نے مبینہ طور پر کھلے عام رشوت مانگنا شروع کردی۔ رشوت دینے سے انکار کرنے والے چکی مالکان کو پریشان کیا جانے لگا۔ محکمہ خوراک سندھ کے کرپٹ افسران نے ایک مرتبہ پھر عوام کا خون نچوڑنے کی غرض سے منافع خوروں کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ٹھان لی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے محکمہ خوراک کی مسلسل گندم کی غیر منصفانہ تقسیم، کرپشن و افسران کی من مانیوں کا فوری نوٹس لیں۔ یہ مطالبہ آٹا چکی اونرز سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد حفیظ خانزادہ اور دیگر عہدیداران نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک سندھ کے افسران کی غلط روش اور حقائق کے منافی حکمت عملی کی وجہ سے سندھ کے عوام شدید ذہنی اذیت اور خود ساختہ مہنگائی کے ساتھ ساتھ گندم اور آٹا جیسی روز مرہ استعمال کی بنیادی اشیاء کے حصول میں پریشانی سے دوچار ہیں۔ محکمہ خوراک سندھ کی سرکاری گندم کے کوٹے میں مسلسل غیرمنصفانہ تقسیم کی وجہ سے سندھ میں گندم و آٹے کی بحرانی کیفیت ہوچکی ہے اور پیٹ بھر کر دو وقت کی روٹی غریب کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسران مبینہ چمک کے عوض حیدرآباد کے نام پر ملنے والا بھاری سرکاری گندم کا کوٹہ صرف آٹا بنانے والی آٹا چکیوں کے بجائے سوجی فائن معیدہ بنانے والی رولر فلور ملز کو دے رہے ہیں، جب حیدرآباد کی اکثریتی عوام رولر فلور ملز کا آٹا استعمال نہیں کرتی تو پھر انہیں کیوں بھاری سرکاری گندم کا کوٹہ دیا جارہا ہے۔؟ اس آٹے کو بھی بڑی تعداد میں حیدرآباد سے باہر فروخت کردیا جاتا ہے جو کہ حیدرآباد کے عوام کی حق تلفی کے مترادف ہے اس کے باوجود رولر فلور ملز کے سرکاری گندم کوٹے میں مسلسل اضافہ اور اس ماہ فروری میں 60 فیصد اضافہ جبکہ گندم آٹے کے حوالے سے آٹا چکیاں پورے حیدرآباد شہر کی تقریباً 30 لاکھ آبادی کی نمائندگی کرنے اور حیدرآباد کے عوام کو آٹا فراہم کرنے والی آٹا چکیوں کے سرکاری گندم کوٹہ میں نمایاں کمی کردی گئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی ہے کہ اس خوفناک صورتحال پر فوری قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔