حقوق مانگنے پر طلبہ کو گرفتار کیا جارہا ہے، شاگرد اتحاد

196

سکھر(نمائندہ جسارت)شاہ عبداللطیف یونیورسٹی شاگرد اتحاد کے محمد اقبال ، عبدالسلام منگریو، جام مہدی رضا و دیگر طالبعلموں نے سکھر پریس کلب میں مشترکہ کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی خیرپور کے طالب علموں کے ساتھ مسلسل چھے سال سے ناانصافی ہو رہی ہے ہمارے مسائل کے لیے ایچ ایس سی کی جانب سے چیک آئے تھے مگر من پسند طلبہ میں تقسیم ہوئے جو سراسر ظلم و زیادتی ہے ، انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سابقہ وائس چانسلر میڈم پروین کے مطابق وہ چیک تنخواہوں کی مد میں بانٹ دیے، اب جب کوئی اسکالر شپ بھی آتی ہیں تو ہمیں نہیں دی جاتی، موجودہ وائس چانسلر بھی ہمارے جائز مطالبات نہیں سن رہے، حقوق مانگنے پر طلبہ پر بلاجواز ایف آئی آر کروائی جارہی ہے، طالب علم گرفتار کیے جارہے ہیں، کیا ہمیں احتجاج کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارک شیٹ کی فیس 300 سے بڑھا کر 700 روپے کردی گئی ہے، ٹرانسپورٹ کا نظام بھی ٹھیک نہیں، اس کا بھی کوئی تدارک نہیں کیا جارہا، ہمارے پوائنٹس کی بسیں شادیوں کی تقاریب میں استعمال کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم مختلف پریس کلبز کے سامنے احتجاج کرچکے ہیں مگر ہماری کوئی داد رسی نہیں ہوئی۔ یونیورسٹی کی فیس بھی بڑھا دی گئی ہے، مگر سہولیات کوئی بھی نہیں دی جارہیں۔ آل پاکستان ٹوئیرز بھی ترتیب نہیں دیے جارہے، ہم سے تمام فیسیں لی جارہی ہیں مگر سہولت کوئی بھی نہیں۔ من پسند طلبہ اور من پسند عملے کو اہمیت دی جارہی ہے۔ ڈی فارمیسی کی ہڑتال کا بھی ناجائز فائدہ اٹھایا گیا، فیس کی مد میں طالب علموں سے فیس کی مد میں رقم لے کر غلط استعمال کیا گیا، کینٹین بھی ٹھیکے پر دے دی گئی ہے، دگنی قیمت میں اشیاء فروخت کی جارہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں ہر طالب علم کو برابر کی بنیادوں پر حق ملنا چاہیے۔ یونیورسٹی پر پولیس اور فورس کے لوگ تعینات کردیے گئے ہیں، مطالبات اور مسائل حل نہ کیے گیے تو بھوک ہڑتال کریں گے۔