نظامت اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان

2086

آج کے اس فتنہ انگیز دور میں خلوص، محبت و چاہت تعمیر و سیرت احساس و خدمت کے ساتھ نوجوانوں کو ظلمت کے اندھیروں سے نکال کر صراط مستقیم کا روشن رستہ دکھانے والی اسلامی جمعیت طلباء ازحد خوبیوں کا مرکز گردانی جاتی ہے اس انتشار زدہ دور میں نوجوانوں کا رحجان دین اسلام کی طرف گامزن کرنا، حسن اخلاق، موجودہ دور میں باطل سے لڑنا اور حق بات کہنا، مقصد حیات حاصل کرنا، خوشگوار زندگانی جینا، مقصد وجود حاصل کرنا اور دین و دنیا کی خیر پانا ہیرے تراش کر باشعور نوجوانوں کو موتیوں کی ایک درخشدہ لڑی میں پرونا اسلامی جمعیت طلباء کی عام خوبیاں ہیںجمعیت واحد تنظیمی درگاس گاہ ہے جو اقامت دین کی عکاسی کرتی ہے نوجوانوں کا ایک ایسا اعلی تنظیمی ڈھانچہ جس سے ہمیشہ خیر ہی خیر پھوٹتی ہے یہ ہمیشہ ذروں کو ستارہ کرتی ہے اور انہی ستاروں کو عظیم و الشان کہکشاں کا حصہ بناتی ہے انہی بافکر و فقر کہکشوں کے گروہ سے جمعیت اپنا ناظم چنتی ہے جو اقامت دین اسلام کی ضرورت اور فکر کے عین مطابق ہے جمعیت گدی نشت یا فرقہ وارانہ ٹولے پہ نہیں بلکہ حکم ربی اور اقامت دین کے فیصلوں کے مطابق اپنا ناظم اعلی منتخب کرتی ہے جس کی مدت اصول جمعیت تقریبا ایک سال تک محدود ہے جمعیت کا اپنے ناظم کو خود منتخب کرنا اسے دوسرے سیاسی و دینی گروہوں اور تنظیموں سے منفرد اور جدا کرتا ہے یقینا اسی میں جمعیت کا حسن پوشیدہ ہے جو اسے فرقہ وارانہ، رنگ نسل اور ذات پات کے تاسف سے محفوظ رکھتا ہے اور اقامت دین کی فکر، تعمیر و تربیت کے مطابق چلاتا ہےجمعیت کو قائدانہ عزائم کا آغوش سمجھا جاتا ہے جس نے ازحد نوجوانوں کے کرداروں کو نکھارا معاشرے کو بصورت ناظمیں اعلی لاتعداد عظیم و الشان ہستوں سے نوازا جنھوں نے اقامت دین کی جدوجہد میں نئی روح پھونکی اپنے کردار و عمل اور جدوجہد سے تحریک اسلام کو منبع نور کیا جمعیت کے عظیم و الشان ستاروں پر جب اقامت جمعیت کی قیادت کی ذمہ داری عائد کی جاتی ہے تو بجائے فکریہ شادمانی بجانے کے اپنی ذمہ داری کو بھانپتے ہوئے احساس و فکر سے رو دیتے ہیں کہ ناجانے یہ بوجھ کس قدر ہم پہ گراں گزرے انہی ناظمین کے سامنے جب کوئی دوسرا ناظم منتخب کرلیا جاتا ہے تو پشماں ہونے کی بجائے روشن چمکتی آنکھیں لیے اپنے نئے ناظم اعلی کا استقبال اور اس کے حق میں نعرے بازی کرتے نظر آتے ہیں قلب نگاہ کی وجد احساس و کیفیات کے ساتھ یہ منظر قلب کو گرماتا ہوا روح کی تاثیر تک رسائی حاصل کرتا ہے اس روح میں اترا ہوئے لمحے کو میں نے جب جب بھی محسوس کیا تو لبوں پہ تبسم آیا یہ منظر جس کی مہک پورے وجود کو عطر کرتی ہے اس کے دامن میں موجود افراد اُس گلستان کے پھول ہوتے ہیں جن کی خوشبو خود بہار ہوتی ہے جمعیت کی یہ قیادت عظیم ترین عطیہ ہے ان سے آراستہ ہستیاں نہ صرف برگ و بالا لاتی ہیں بلکہ اعلی تر نصف العین کی داعی بھی ہوتی ہیں جمعیت کی قیادت سنبھانے والے سابقہ ناظمین اپنے اپنے تقرری دور میں ایک روشن باب منور کر کے جاتے ہیں جس کی چمک آج بھی قلب کو پرنور رکھتی ہے ان کےلیے یہ گزرے ہوئے لمحات اطمینان بخش ہوتے ہیں جنھوں نے نوجوانوں کی کردار کشی اور دین کی جدوجہد کےلیے یہ پل گزارے ہوتے ہیںجمعیت کی قیادت نے بےشمار ذروں کو روشن کیا جو اپنے وجود کی روشنی سے لاتعداد سیاروں کو روشن کیے ہوئے ہیں نوجوانوں کی قیادت کرنے والے یہ سابقہ ناظمین بڑھاپے میں بھی اقامت دین کی جدوجہد میں مگن ہیں کچھ نامور ہستیاں ایسی بھی ہیں جن کے دیپ بجھ کے بھی تاریک نہ ہوئے رب رحمن فانی دنیا کو چھوڑ کر رخصت ہونے والے ناظمین اعلی کی معغرت کرے انکی قبروں کو نور سے بھر دے اور جنت کی بہترین جگہوں میں اعلی مقام عطا فرمائے اور جو حیات ہیں ان کو معرفت کی بلند تر سے بلند ترین آسمانوں تک رسائی حاصل کرنے کی پہچان عطا فرمائے۔ (آمین)محمد نسیم، خرم مراد، ڈاکٹر اسرار احمد، خوریشد احمد، سید منور حسن ، لیاقت بلوچ، راشد نسیم ، حافظ ادریس ، امیر العظیم، سراج الحق، حافظ نعیم الرحمان، مشتاق احمد، زبیر احمد گوندل یہ وہ ہستیاں ہے جن کے نور کو کوئی چاہ کے بھی کبھی بجھا نہ سکا ان عظیم لوگوں سے منسلک سہنری دور کی پرنور یادیں آپ بھی قلب کو ترو تازہ اور روشن رکھتی ہیںجمعیت نے معاشرے کو ازل ہی سے قائدانہ اصلیت والے اعلی سے اعلی تر افراد سے نوازا جمعیت کا ہر سال ناظم منتخب کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

قیادت کا سفر

ناظمینِ اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان
-1ظفراللہ خان دسمبر 1947تا اکتوبر 1950 ایم اے اسلامیات، اسلامیہ کالج لاہور
-2محمد نسیم نومبر 1950 تا ستمبر1950 ایم بی بی ایس ، کنگ ایڈورڈ کالج لاہور
-3خرم مراد اکتوبر 1951تا اکتوبر1952 این ای ڈی انجئیرینگ یونیورسٹی کراچی
-4اسرار احمد نومبر1952تا جولائی 1953 ایم بی بی ایس ، کنگ ایڈورڈ کالج لاہور
-5سید مراد علی شاہ نومبر1953تا اکتوبر1953 ایم بی بی ایس ، کنگ ایڈورڈ کالج لاہور
-6خورشید احمد نومبر1953تا ستمبر1955 ایم اے معاشیات ، کراچی یونیورسٹی کراچی
-7حُسین خان اکتوبر1955تا دسمبر1956 ایم اے معاشیات، کراچی یونیورسٹی کراچی
-8ابصار عالم جنوری 1957تا اکتوبر 1956 ایم اے تاریخ، کراچی یونیورسٹی کراچی
-9حُسین خان نومبر1958تانومبر 1958 ایم اے معاشیات کراچی یونیورسٹی کراچی
-10محبوب علی دسمبر1962تا نومبر1964 ایم اے سیاسیات کراچی یونیورسٹی کراچی
-11سید منور حسن دسمبر1694تا نومبر1967 ایم اے سوشیالوجی کراچی یونیورسٹی کراچی
-12محمد کمال خان نومبر 1967تا نومبر1969 ایم بی بی ایس خیبر میڈیکل کالج پشاور
-13مطیع الرحمٰن نظامی نومبر 1969تا ستمبر1971 ایم اے اسلامیات ڈھاکہ یونیورسٹی
-14تسنیم عالم منظر اکتوبر 1971تا اگست1972 این ای ڈی انجئیرنگ یونیورسٹی کراچی
-15ظفر جمال بلوچ اگست1972تا ستمبر 1975 ایل ایل بی اُردو لا کالج کراچی
-16عبدالمالک مجاہد ستمبر1975تا ستمبر 1977 ایم اے سیاسیات کراچی یونیورسٹی کراچی
-17لیاقت بلوچ اکتوبر 1977تا اگست 1979 ایم اے صحافت پنجاب یونیورسٹی لاہور
-18شبیر احمد خان ستمبر1979تا ستمبر1982 قانون اسلامیہ لاء کالج کراچی
-19معراج الدین خان اکتوبر 1982 تا جون 1984 قانون اسلامیہ کالج کراچی
-20 اعجاز احمد جولائی 1984تا اگست1984 سول انجیئنئرنگ انجئیرنگ یونیورسٹی لاہور
-21راشد نسیم ستمبر 1986تا اگست 1986 ایم اے سیاسیات کراچی یونیورسٹی کراچی
-22امیر العظیم اکتوبر 1986تا ستمبر1988 ایم بی اے پنجاب یونیورسٹی
-23سراج الحق اکتوبر1988تا ستمبر1991 ایم اے ایجوکیشن پنجاب یونیورسٹی لاہور
-24اظہار الحق اکتوبر1991تا ستمبر1993 این دی ای انجیئنرنگ یونیورسٹی کراچی
-25اویس قاسم اکتوبر 1993تا جنوری1995 ایم اے صحافت پنجاب یونیورسٹی لاہور
-26سید وقاس انجم فروری 1995تا جنوری 1996 ایم اے ایجوکیشن پنجاب یونیورسٹی لاہور
-27حافظ نعیم الرحمٰن فروری 1996تا فروری2000 این ای ڈی انجیئرنگ یونیورسٹی کراچی
-28مشتاق احمد فروری 2000تا فروری2002 ایم ایس سی فزکس پشاور یونیورسٹی کراچی
-29محمد نوید انور فروری 2002 تا فروری 2004 کیمیکل انجئیر، انجیئرنگ یونیورسٹی کراچی
-30زبیر احمد گوندل فروری 2004تا فروری 2006 ایم اے اسلامیات پنجاب یونیورسٹی لاہور
-31نصراللہ گورائیہ فروری 2006تا فروری2008 ایم اے ایجوکیشن پنجاب یونیورسٹی لاہور
-32عقیق الرحمٰن فروری 2008تا فروری 2010 ایم اے ایل ایل بی پشاور یونیورسٹی پشاور
-33سید عبدالرشید فرورری 2010تا فروری 2012 ایم اے ایل ایل بی ایس ایم لاء کالج کراچی
-34محمد زبیر صفدر فروری 2012تا فروری2014 ایم بی اے بارانی یونیورسٹی راولپنڈی
-35محمد زبیر حفیظ فروری 2014تا فروری 2016 ایل ایل ایم سپیریئر یونیورسٹی
-36سید صہیب الدین کاکا خیل فروری 2016تا فروری 2018 ایم اے سوشیالوجی پشاور یونیورسٹی
-37محمد عامر فروری 2018تا فروری 2020 ایم فل ڈولپمنٹ سٹڈیز اقرا یونیورسٹی اسلام آباد
-38حمزہ صدیقی فروری2020تا۔۔۔۔۔۔۔ ایم ایس سی ماس میڈیا کراچی یونیورسٹی