صدارتی آرڈیننس عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے، شازیہ مری

302

حیدرآباد (نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے، آرڈیننس کا اجراء پارلیمنٹ کی بالادستی کو ختم کرنا ہے، وفاقی حکومت نے پاک فوج جیسے ادارے کو متنازع بنایا اور اب عدلیہ کو ہدف بنایا جا رہا ہے، ہم اداروں کی خودمختاری پر یقین رکھتے ہیں، اس خودمختاری کو صدارتی آرڈننیس کے ذریعے کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔شازیہ مری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے صدارتی رڈنینس کے ذریعے طریقہ انتخاب میں جو تبدیلی کی گئی ہے وہ آئین کے آرٹیکل 226 کی صریحاً خلاف ورزی ہے جبکہ اعلیٰ عدلیہ میں اس حوالے سے پٹیشن زیر سماعت ہے اور صدارتی آرڈنینس عدلیہ کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ عمران خان ترقیاتی فنڈز کو رشوت قرار دیتے تھے اور اب سینیٹ انتخابات کے موقع پر اپنے اراکین اسمبلی کو فی کس 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دیے ہیں، اوپن بیلٹ کا مقصد ہی یہ ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری کا نتیجہ دیکھنا چاہتے ہیں۔