معاملہ عدالت میںہے ‘ حکومت نے بدنیتی پر مبنی آرڈیننس جاری کیا‘ فضل الرحمن

404

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام اور پی ڈی ایم کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ معاملہ عدالت میںہے ‘ حکومت نے بدنیتی پر مبنی آرڈیننس جاری کیا۔گزشتہ روزکراچی میں سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی مرحوم کی رہائشگاہ پر ان کے بڑے صاحبزادے میر فرید اللہ جمالی سے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا، دنیا جانتی ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، ہم آئین کے تحت کام کریں گے، سینیٹ الیکشن کے معاملے پر ایک طرف الیکشن کمیشن نے جواب داخل کیا دوسری جانب معاملہ عدالت میں ہے اور یک دم صدارتی آرڈیننس جاری کردیا گیا، عدالت نے بھی کہا کہ یہاں آئین خاموش ہے اور خاموشی کا علاج پارلیمنٹ سے رجوع کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جن لوگوں کو سینیٹ کے ٹکٹ دے رہی ہے ان کے اپنے لوگ بھی انہیں ووٹ دینا نہیں چاہتے یہی وجہ ہے حکومت اوپن بیلٹ کے ذریعے انتخابات کرانا چاہتی ہے۔فضل الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم سے 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا کہا تھا اور استعفا نہ آنے پر 4 فروری کو دوبارہ بیٹھے اورمارچ میں لانگ مارچ کی ڈیڈ لائن دی، لانگ مارچ کا یہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا، روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی تبدیل کرنی پڑتی ہے، اب لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی، یہ ایک تحریک ہے اور یہ چلتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان مسخرہ ہے، نااہل ہے ، پوری حکومت نااہل ہے، عمران خان نے کوٹلی میں خطاب کے دوران ریاستی موقف کی نفی کی، کشمیر کے لیے ہم انسانی حقوق کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، گلگت بلتستان کو صوبہ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے اسی لیے عمران خان کی تقریر کے بعد وزارت خارجہ نے وضاحت کی۔