گڑ کے فوائد کیا ہیں؟

1928

موسمِ سرما میں تِل کے لڈو، گجک، مونگ پھلی کی پٹی اور گُڑ کی پٹی کھانا کس کو پسند نہیں ہوگا مگر سردیاں آتے ہی ان چیزوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

گڑ کا موازنہ اگر چینی کے ساتھ کیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ چینی انسانی صحت کے لیے کتنی نقصان دہ ہے جبکہ گڑ ہماری صحت پر بے شمار اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی کھانے سے صرف جسم کو کیلوزیر حاصل ہوتی ہیں جو کہ جسم کو موٹا کرنے کا باعث بنتی ہیں، اس کے علاوہ ذیابطیس جیسی بیماری ہونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

دوسری جانب گڑ کے اندر کئی ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتے  ہیں، گڑ کے فوائد کیا ہیں مندرجہ ذیل ہیں ۔:۔

گڑ کھانے سے پیٹ سے جڑے بہت سے مسائل ختم ہو جاتے ہیں، اگر آپ گیس یا تیزابیت سے پریشان ہیں تو کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ کھانے سے یہ دونوں مسئلے حل ہو جاتے ہیں۔

اگر بھوک نہیں لگتی ہو یا بھوک لگنے کے باوجود کھانا کھانے کا دل نہیں کرتا تو گڑ کا استعمال کریں، کم سے کم دن میں تین بار گڑ کھائیں اس سے آپ ٹھیک طریقے سے کھانا کھا سکیں گے اور صحت بھی ٹھیک رہے گی۔

گڑ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جن کو بہت زیادہ بلڈ پریشر ہو وہ روزانہ گڑ کا استعمال ضرور کیا کریں جبکہ جسم میں خون کی کمی کے لیے روزانہ گڑ کا استعمال مفید ہے  اور اس سے آپ کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا۔

اس کے علاوہ تھکاوٹ ختم کرنے کے لیے بھی گڑ کا استعمال نہایت مفید ہے، گڑ میں کیلشیئم اور فاسفورس پایا جاتا ہے جو کہ ہماری ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے جبکہ گڑ کا استعمال یاداشت کو بہتر بناتا ہے اور جگر کی صحت کے لیے مفید ہے اورسر کا درد دور کرتا ہے۔

اس کے علاوہ گڑ خون کو صاف کرتا ہے جس سے جلد کا رنگ بھی صاف اور شفاف ہو جاتا ہے، گڑ کا استعمال وزن میں کمی بھی لاتا ہے۔

گُڑ جسم کے اعضاء کے لیے کلیننگ ایجنٹ سمجھا جاتا ہے،  گُڑ پھیپھڑوں، معدے، آنتوں، گلے، اور سانس کی نالی کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوا ہے جبکہ  روزانہ باہر جانے اور فضائی آلودگی میں سانس لینے کی وجہ سے سانس سے متعلق بے شمار مسائل جنم لیتے ہیں اس پر قابو پانے کے لیے روزانہ معمولی سا گُڑ کھانا مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم گُڑ کی تاثیر کی بات کریں تو اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اگر آپ گُڑ کا استعمال سردیوں کے موسم میں کریں گے تو یہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت گرم رکھتا ہے اور گُڑ کھانے سے میٹابولزم کا نظام اچھا ہوتا ہے جس سے جسم گرماہٹ پیدا کرتا ہے جو خون کی روانی کو بھی بہتر کرتی ہے۔

واضح رہے گُڑ کا استعمال دردِشقیقہ کے مریضوں کے لیے نہایت ہی اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ گُڑ میں موجود آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیز، زنک اور سیلینیم ایسی نمکیات ہیں جو مائیگرین اٹیک (دردِ شقیقہ کا دورہ) کے لیے مفید ثابت ہوئے ہیں۔