یمن کیلیے امریکی نمائندہ خصوصی کا خیرمقدم کرتےہیں، سعودی عرب

449

سعودی وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن جنگ میں سعودی عرب کے دفاع اور بھرپور حمایت سے جوبائیڈن اعلان کو سراہتے ہوئے تنازع کے حل کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔

سعودی وزیردفاع نے کہا ہے کہ مسئلہ یمن کےسیاسی حل کیلیےامریکا کےساتھ کام کریں گے، امریکی صدرجوبائیڈن کااتحادیوں کےساتھ مل کرتنازعات حل کرنےکابیان خوش آیند ہے۔

سعودی وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا کہ یمن کیلیےامریکاکےخصوصی نمایندے کےتقررکاخیرمقدم کرتےہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے خارجہ پالیسی سے متعلق اپنے پہلے خطاب میں یمن میں 6 سال سے جاری جنگ میں اپنی حمایت کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کے سابق صدور اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ نے دور حکمرانی میں یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کے زیر قیادت اتحاد کی حمایت کی تھی جبکہ یمن جنگ میں اب تک ایک لاکھ دس ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں نومبر میں ہونے والے متنازع انتخابی نتائج کے بعد میانمارمیں سخت کشیدگی تھی، انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کرلی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ میانمار میں فوج نے بغاوت کردی اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جبکہ آنگ سان سوچی سمیت متعدد رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ میانمار میں سرکاری سرپرستی میں برما کے مسلمانوں پر شدید مظالم کیے گئے اور آنگ سانگ سوچی کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھرایا جاتا ہے جبکہ برمی مسلمانوں پر مظالم کے بعد میانمار کی رہنما سوچی سے کئی ایوارڈ بھی واپس لیے گئے تھے۔