بھارت: کسانوں کا 6 فروری کو ملک جام کرنے کا اعلان

476

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کے ظالمانہ زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 6 فروری کو ملک جام کرنے کا اعلان کردیا۔ کسان رہنما ؤں نے اعلان کیا کہ 6 فروری کو 12 سے 3 بجے کے درمیان ملک کی تمام شاہراہوں کو بند رکھا جائے گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی متنازع زرعی قوانین واپس نہ لے کر شہریوں کو اپنی انا کی بھینٹ چڑھارہے ہیں۔ ملک گیر مظاہروں کے عالمی سطح پر بھی حکومتی اقدامات کی مذمت کی جارہی ہے، تاہم وزیراعظم مظاہرین کا کوئی مطالبہ ماننا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ ان کی کسان دشمن پالیسیاں ایک عرصے سے جاری ہیں اور بھارتی کسان کئی بار حکومت کے خلاف مظاہرہ کرچکے ہیں، لیکن حکومت کی جانب سے یکسر نظرانداز کیے جانے پر اب کاشت کاروں نے فیصلہ کن اقدام کا فیصلہ کرلیا ہے۔ کسان مظاہرین 2 ماہ سے ملک کے مرکز دارالحکومت نئی دہلی میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور مذاکرات کے 11 ادوار ہوچکے ہیں، جو سب کے سب حکومتی ہٹ دھرمی کے باعث بے نتیجے ثابت ہوئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی دہلی حکومت نے مظاہرین کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے کسانوں کے قریبی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت معطل کردی گئی ہے،جب کہ کسانوں کے احتجاج کی رپورٹنگ کرنے والے کئی صحافیوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ چند روز قبل ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران جھڑپوں کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ مظاہرے شروع ہونے کے بعد کئی کسان احتجاجاً خودکشی کرچکے ہیں۔ حکومت متنازع قوانین کو عارضی طور پر واپس لینے کا عندیہ دے چکی ہے، تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ قانون کو کالعدم کرنے تک اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔