ملک بھر میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز

636

اسلام آباد : ملک بھر میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز کردیا گیا جبکہ مہم کے دوران 9 ماہ سے15سال کے12.7ملین بچوں کو ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگائی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ پنجاب کے 12 اضلاع اور اسلام آباد میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز ہوگیا ہے اور 9 ماہ سے15سال کے 12.7ملین بچوں کو ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگائی جائے گی۔

واضح رہے پہلے مرحلے میں ٹائیفائیڈ ویکسین سندھ کے دس اضلاع میں تقریبا دس ملین بچوں کو لگائی گئی تھی جبکہ حکومت نے ملک بھر میں ٹائیفائیڈ کے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس مہم کا آغاز کیا ہے۔

معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے موثر اقدامات کیے ہیں اور حفاظتی ٹیکوں سے متعلق توسیعی پروگرام کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ سال 2020 میں ٹائیفائیڈ کے تقریبآ آٹھ ہزار کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈویکسین کی مدد سے روکا جاسکتا ہے، جوخوراک کی ویکسین ہے، ٹائیفائیڈمتعدی بیماری ہے اوریہ آلودہ خوراک ،پانی سے پھیلتی ہے ، آج سے15فروری تک اسلام آباد میں ٹائیفائیڈ ویکسین لگے گی۔

ڈاکٹر فیصل  کا کہناتھا کہ ٹائفائیڈ ویکسین سےمہلک بیماری کیخلاف مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے، والدین سے اپیل ہے 9 ماہ سے 15سال تک بچوں کو ٹائیفائیڈ انجکشن لگوایں ، ہمیں چاہیے کہ اپنے بچوں کو متعدی بیماری سے بچائیں اور انہیں صحت مند اور محفوظ مستقبل فراہم کریں۔

یاد رہے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ سندھ میں انسداد ٹائیفائیڈ مہم گزشتہ سال منعقد ہوئی تھی اور سندھ میں انسداد ٹائیفائیڈ مہم سے کیسزمیں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

خیال رہے حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی تھی اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی گئی ، صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسی نیشن مہم کے دوران بچوں کو موثر اور محفوظ طریقے سے حفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے موثر اقدامات کیے ہیں۔

معاون خصوصی برائے صحت کا کہناتھا کہ حفاظتی ٹیکوں سے متعلق توسیعی پروگرام کو مستحکم کرکے حکومت ہر بچے کی صحت مند زندگی کو ترجیح دے رہی ہے جبکہ پاکستان اپنی مرحلہ وار حکمت عملی کے ذریعے بچوں کو مہلک بیماری سے بچانے کے لئے سرگرم عمل ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ٹائیفائیڈ کو کوانجگٹ ویکسین کی مدد سے روکا جاسکتا ہے جو کہ ایک خوراک کی ویکسین ہے اور ٹائیفائیڈ متعدی بیماری ہے اور یہ آلودہ خوراک اور پانی سے پھیلتی ہے۔

واضح رہے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا ٹائیفائیڈ اور اس سے وابستہ پیچیدگیوں سے بچے غیر متناسب طور پر متاثر ہوتے ہیں، حکومت پاکستان بچوں کو مہلک بیماری سے بچانے کیلئے ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسین (ٹی وی سی) متعارف کروا رہی ہے۔

دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت کاکہناتھا کہ یہ پہلا موقع ہے یکم فروری سے 15 فروری 2021 تک اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی جبکہ ٹائیفائیڈ ویکسین سے مہلک بیماری کے خلاف بچے کے مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ والدین سے اپیل ہے 9 ماہ سے لے کر 15 سال تک کی عمر کے بچوں کو ٹائیفائیڈ کے خلاف انجیکشن لگوایں اور ہمیں چاہیے کہ اپنے بچوں کو متعدی بیماری سے بچائیں اور انہیں صحت مند اور محفوظ مستقبل فراہم کریں۔