میانمار میں فوجی بغاوت: مسلمانوں کی قاتل آنگ سان سوچی گرفتار

686

میانمارمیں فوج نے بغاوت کرتے ہوئے ملک میں ایک سال کیلیے ایمرجنسی قائم کردی اور برما کے مسلمانوں کی قاتل آنگ سان سوچی کو گرفتار کرلیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوج نے بغاوت کردی، صدر سمیت حکمراں جماعت کے اہم رہنماؤں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ میانمارمیں انٹرنیٹ اورمواصلاتی رابطوں میں بھی خلل پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے۔

پارٹی ترجمان کے مطابق فوج نے میانمار کی ڈی فیکٹو رہنما آنگ سان سوچی کو گرفتار کرلیا ہے اور  میانمار کے صدر کی بھی گرفتاری کی اطلاعات ہیں تاہم جس صورتحال کا سامنا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ فوج نے بغاوت اور اقتدار پر قبضہ ہورہا ہے۔

دوسری جانب میانمار کی فوج نے اس بات کی تصدیق قومی ٹیلی ویژن پر کی جس میں کہا گیا کہ وہ ایک سال کیلیے ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کررہے ہیں جبکہ فوج نے کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو ملکی اختیارات سونپ دیے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں نومبر میں ہونے والے متنازع انتخابی نتائج کے بعد میانمار میں سول حکومت اور فوج میں سخت کشیدگی تھی، انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کرلی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ میانمار میں سرکاری سرپرستی میں برما کے مسلمانوں پر شدید مظالم کیے گئے اور آنگ سانگ سوچی کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھرایا جاتا ہے جبکہ برمی مسلمانوں پر مظالم کے بعد میانمار کی رہنما سوچی سے کئی ایوارڈ بھی واپس لیے گئے تھے۔