ووہان میں کورونا کی ابتدا پر عالمی تحقیق شروع

383
بیجنگ: عالمی ادارہ صحت کی ٹیم چینی شہر ووہان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق تفتیش کررہی ہے

 

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارۂ صحت کے وفد کا چین میں 2 ہفتوں کا قرنطینہ جمعرات کے روز ختم ہو گیا، جس کے بعد انہوں نے کورونا وائرس کے آغاز پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ چین نے ابتدا میں بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبے سے انکار کیا تھا، لیکن اب وفد کو مناسب رسائی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ٹیم ریسرچ انسٹیٹیوٹ، اسپتالوں اور اس مارکیٹ میں افراد سے انٹرویو کرے گی، جہاں سب سے پہلے کورونا وائرس کا آغاز ہوا تھا۔ عالمی ادارۂ صحت کے وفد کے رکن مائیک ریان کا کہنا ہے کہ ہم یہاں وائرس کے پھیلنے کی وجہ تلاش کرنے آئے ہیں جو ہمیں مستقبل میں محفوظ رکھنے کے کام آئیں گے۔ ہم نہ مجرم ڈھونڈنے آئے ہیں اور نہ ہی کسی پر الزام دھرنے۔ تحقیقاتی ٹیم میں شامل نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والی وبائی امراض کی ماہر میریون کوپمینس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ براہِ راست ملاقات کی اور اس دوران چین آمد کے پروگرام پر بات چیت ہوئی۔ میریون کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے ٹیم کی قیادت کرنے والے پروفیسر وینین بعض تکنیکی خامیوں پر مذاق اڑا رہے ہیں۔ تاہم اپنے ساتھیوں کو دیکھ کر اچھا لگا۔ یاد رہے کہ کورونا وائرس 2019ء کے اواخر میں چین کے شہر ووہان میں نمودار ہوا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے عالمی وبا بن گیا۔ اب تک 120 ممالک نے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جن میں بہت سی حکومتیں چین پر دیر سے اقدامات کرنے کا الزام عائد کرتی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ یہ بہت اہم ہے کہ ہم وبا کے ابتدا کے دنوں کی گہرائی تک جائیں اور ہم شروع سے بین الاقوامی تحقیقات کے حق میں تھے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ درست اور شفاف ہو۔