اپوزیشن میری تعریف کرے تو اپنی توہین سمجھوں گا، وزیراعظم

418
ساہیوال: وزیراعظم عمران خان کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

ساہیوال (آن لائن،اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، اپوزیشن کے نامور ڈاکوئوں کی تنقید کو اعزاز سمجھنا چاہیے، یہ اگر میری تعریف کریں تو میں اپنی توہین سمجھوں گا، لاہور کے سب سے بڑے قبضہ گروپ جس کی پشت پر سابق وزیراعظم اور ان کی حکومت تھی میں نے اس کا محل گرتے دیکھا، لوگ پوچھتے ہیں تبدیلی کیا ہے تو تبدیلی یہ ہے، رواں برس دسمبر تک پورے پنجاب کے عوام کو صحت انشورنس حاصل ہوجائے گی۔ساہیوال میں احساس اور کامیاب جوان پروگرام کے سلسلے میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سے سب پہلے عثمان بزدار، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو بڑے بڑے قبضہ گروپس کے محل گرانے پر خاص طور پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔وزیراعظم نے کہا کہ کبھی کوئی ملک اس وقت تک تبدیل نہیں ہوا یا اس نے ترقی نہیں کی جب تک وہاں قانون کی بالادستی نہ ہو،دنیا میں جس ملک نے بھی ترقی کی ان سب ممالک میں خوشحالی کی سب سے بڑی وجہ قانون کی بالادستی ہے، وہاں کوئی ڈاکو نہیں کہہ سکتا ہے کہ جب تک مجھے این آر او نہیں دوگے میں تمہاری حکومت گرادوں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں نبیﷺ نے انصاف قائم کیا تھا، انصاف خوشحالی کی بنیاد ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپریل میں وفاقی حکومت پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں یکساں تعلیمی نصاب متعارف کروادے گی، اس سے غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو اوپر آنے کا موقع ملے گا جنہیں ابھی تعلیم کی وجہ سے اوپر آنے کا موقع ہی نہیں مل پاتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نئے بلدیاتی نظام میں اختیارات نچلی سطح تک ملے اور انشا اللہ اسی سال انتخابات ہوں گے تو اس نظام میں لوگوں کے مسائل ان کے گھروں میں حل ہوں گے ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے فیل ہی ہونا تھا، ایک بھگوڑا لیڈر لندن میں بیٹھ کر انقلاب لانا چاہتا ہے، یہ سب پارٹی کو اکٹھا رکھنے کیلیے حکومت جانے کی تاریخیں دیتے ہیں،عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت مل کر پارلیمنٹ چلاتے ہیں، انہوں نے پہلے دن سے پارلیمنٹ کو این آر او مانگنے کیلیے استعمال کیا، پارلیمنٹ کے اندر عوامی مفاد کی جو بحث ہونا چاہیے تھی وہ نہیں ہو سکی۔ فضل الرحمان کرپٹ آدمی ہیں اور ان کو مولانا کہنا علماء کی توہین ہے، فضل الرحمان مدارس کے بچوں کو استعمال کر کے ارب پتی بنے، وہ خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کیلیے ابھی سے ریٹ لگنا شروع ہو چکے ہیں، ہمیں معلوم ہے کون سا سیاسی لیڈر پیسے لگا رہا ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ پیسا لگا کر سینیٹر بننے والا پیسا نہیں بنائے گا، سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلیٹنگ کیلیے آئینی ترمیم لا رہے ہیں، کرپشن کو روکنے کی ترامیم کے مخالف قوم کے سامنے بے نقاب ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ فارن فنڈنگ میں ہمیں پھنسانے والے اب خود پھنس چکے ہیں، سب کو پتا ہے کہ اسامہ بن لادن نے کس کو پیسے دیے تھے، اکائونٹس کی اسکروٹنی ہوئی تو تحریک انصاف کے اکائونٹس شفاف نکلیں گے، ہم نے الیکشن کمیشن میں 40 ہزار اکائوونٹس کا ڈیٹا دیا ہے، چیلنج کرتا ہوں یہ جماعتیں ایک ہزار اکائونٹس کی تفصیلات بھی نہیں دے سکتیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کو منطقی انجا م تک پہنچائیں گے،بدعنوان عناصر جو مرضی کرلیں این آر او نہیں ملیگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بے دریغ پیسا استعمال کیا جاتا ہے،اگر کوئی نمائندہ کروڑوں روپے لیکر اپنا ضمیر بیچتا ہے تو وہ عوام کی نمائندگی کیا کرے گا،اس لیے ہم آئینی ترامیم چاہتے ہیں تاکہ بیلٹ اوپن ہو۔ ہم نے گزشتہ انتخابات میں پیسے لینے والے ارکان کو پارٹی سے نکال دیا۔انہوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں،ہم ملک میں قانون کی بالادستی کی تاریخی جنگ لڑ رہے ہیں ہے۔وزیر اعظم۔نے کہا کہ کرپٹ عناصر جب تک لوٹے ہوئے پیسے نہیں دیں گے جیل میں رہیں گے۔قبل ازیںوزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے دورہ ساہیوال میں صحت، صاف پانی کی فراہمی اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کا سنگِ بنیاد ر کھا۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال میں بین الاقوامی معیار کے کارڈیالوجی اور کارڈیک سرجری بلاک کا سنگِ بنیاد رکھ دیا۔بلاک کی تعمیر سے ساہیوال کے لوگوں کو مقامی سطح پر بین الاقوامی معیار کی علاج معالجے کی سہولیات میسر آسکیں گی۔ وزیر اعظم نے سالڈ ویسٹ سیگریگیشن، ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل منصوبے کا افتتاح کیا، اسکے علاوہ وزیرِ اعظم نے پاکپتن میں بابا فرید الدین گنج شکر کے دربار کے قریب قائم کیے گئے لنگر خانے ’’سرائے قطب‘‘ کا بھی افتتاح کیا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے ساہیوال ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پارلیمینٹیرینز اور پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کے وفد نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور سینیٹ الیکشن پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔