جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا سوال، بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے؟

410

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سوال کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے؟

تفصیلات کے مطابق دورانِ سماعت سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن کے ممبران اور اٹارنی جنرل کو فوری طلب کر لیا گیا ہے جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہناتھا کہ اٹارنی جنرل اگر وزیرِاعظم کے ساتھ ہیں تو انہیں بتائیں آئین زیادہ اہم ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے استفسار کیا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے؟ ، عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟

دوسری جانب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا بلدیاتی انتخابات نہ کرا کے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے  جس پر انہوں نے سوال کیا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے اپنا حلف نہیں دیکھا؟ کیا چیف الیکشن کمشنر نے آئین نہیں پڑھا؟

واضح رہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 18 نومبر 2020ء کو بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

 سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پنجاب، سندھ، بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیف الیکشن کمشنر ارکان کے ساتھ میٹنگ کریں، الیکشن شیڈول کے معاملے پر غور کیا جائے، میٹنگ منٹس پر پیشرفت رپورٹ 4 فروری کو جمع کرائی جائے۔

دوران سماعت جسٹس فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 6 کا بھی حوالہ دیا جبکہ عدالت نے کہا کہ آئین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہو رہے اور لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں، کہیں اور سے ہدایات لے رہا۔ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن نہیں کرا سکتے تو مستعفی ہو جائیں۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ عام انتخابات 2018 کے بعد سے الیکشن کمیشن فارغ بیٹھا ہے، الیکشن کمیشن کا وجود ہی الیکشن کرانے کیلئے ہے، چیف الیکشن کمشنر کا نام آئین میں موجود ہے، اپنی طاقت پہچانیں۔ جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں خطرناک صورتحال ہے، قدرت نے آپ کو موقع دیا اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

یاد رہے الیکشن کمیشن نےصوبائی سیکرٹری بلدیات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ کورونا میں اگر ضمنی انتخابات ہو سکتے ہیں تو بلدیاتی کیوں نہیں؟ الیکشن کمیشن نے 15 روز میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کر دی تھی۔