لبنان میں لاک ڈاؤن کیخلاف ہنگامے پھوٹ پڑے، درجنوں زخمی

348
بیروت: کورونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف پرتشدد احتجاج کے دوران مظاہرین نے جلاؤ گھیراؤ کرکے سڑکیں بند کر رکھی ہیں‘ مشتعل نوجوان سیکورٹی اہل کاروں پر پتھراؤ کررہے ہیں، فوجی نوجوان مظاہرین پر بندوق تانے کھڑے ہیں

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان میں کورونا وائرس کے تناظر میںعائد پابندیوں کے خلاف ہنگا مے پھوٹ پڑے۔ لبنانی ریڈ کراس کے مطابق لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہروں کے دوران 45افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ ریڈ کراس کے ترجمان نے بتایا کہ طرابلس شہر میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔حکومتی اقدامات سے نالاں مشتعل شہریوں نے سرکاری دفاتر پر پتھراؤ کیا اور ایک مرکزی چوک کو ٹائر جلا کر بند کردیا۔ شہری حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق طرابلس پہلے ہی لبنان کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور کورونا وائرس کے بحران نے وہاں کے شہریوں کو بے حال کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد شہری بے روز گار ہوکر رہ گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے حکام نے لاک ڈاؤن میں 15روز کی توسیع کردی تھی، جس پر مزدور اور محنت کش طبقہ مشتعل ہوگیا۔ دوسری جانب لبنان کے ساتھ اسپین، نیدرلینڈز اور اسرائیل میں کورونا وائرس کے تناظر میں عائد پابندیوں کے سلسلے میں حکومت کے خلاف پرتشدد مظاہرے کیے گئے۔ اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں رات کا کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن نے کورونا لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں 5 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے آئرلینڈ آنے والوں کے لیے کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ ہونا ضروری قرار دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں برطانوی وزیرصحت نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی کوئی صورت پیدا نہیں کی جانی چاہیے۔ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں انتہائی نگہداشت کی سہولیات میسر ہونے پر گھروںمیں قرنطینہ رہنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔