ملائشیا: پی آئی اے کا جہاز واپس، لیزنگ کمپنی کے ساتھ معاملات طے

420

کوالالمپور: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) ترجمان کا کہنا ہے کہ ملائشیا میں لیزنگ کمپنی کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں اور طیارہ پی آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

قومی ایئر لائنز  کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے ملائشیا کی عدالت میں چلانے والا کیس خارج ہو گیا ہے جس کے بعد طیارہ پی آئی اے انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

پی آئی اے ترجمان  کے مطابق پی آئی اے اس جہاز کو مسافر پرواز کے طور پر آپریٹ کرکے واپس لے کر آئے گی جس کے لیے عملے کو پاکستان سے روانہ کیا جارہا ہے جبکہ طیارے کی واپسی آئندہ دو روز میں متوقع ہے۔

واضح رہے ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھاکہ گذشتہ ہفتے ملائشیا میں ضبط کیے گئے پی آئی اے بوئنگ 777 طیارے کی لیز کی مد میں واب الادا 70 لاکھ ڈالر ادا کر دیے ہیں جبکہ  پی آئی اے انتظامیہ نے پیری گرین کمپنی کو جمعے کے روز طیاروں کی لیز کی مد میں 70 لاکھ ڈالر ادا کر دیے ہیں اور اس حوالے سے لندن کی عدالت کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

خیال رہے پی آئی اے نے پیری گرین کمپنی سے 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ لیز پر حاصل کیا تھا اور اس پر جولائی 2020 سے لیز کی رقم ادا نہ کرنے پر کمپنی نے لندن کی عدالت سے رجوع کیا جبکہ گذشتہ ہفتے کمپنی نے ملائشیا کی عدالت میں پی آئی اے کے اثاثے ضبط کرنے کا مقدمہ درج کر دیا تھا جس پر ملائشیا کی عدالت نے کے طیارے کو روکنے کی ہدایت کی تھی۔

عدالت کے حکم پر 15 جنوری کو پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کو ملائیشیا کے کوالالمپور ائیرپورٹ پر قبضے میں لیا گیا تھا جبکہ ملائشین سول ایوی ایشن حکام نے بتایا تھا کہ لیز کے واجبات ادا نہ کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر پی آئی اے کے طیارے کو روکا گیا ہے۔

ملائیشیا میں روکے گئے بوئنگ 777 طیارے پر تعینات پی آئی اے کے فضائی عملے کو وطن واپسی کی اجازت دے دی گئی تھی جبکہ اب پی آئی اے اور لیزنگ کمپنی کے ساتھ معاملات طے  پاگئے ہیں۔