سینیٹ‘سراج الحق کا اسلامی نظریاتی کونسل فعال کرنے کا مطالبہ

216

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)ایوان بالا میں اسلامی نظریاتی کونسل کا آئینی اختیار زیر بحث آگیا، منگل کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ کونسل کو پارلیمنٹ کے لیے نگہبان ادارے کی حیثیت حاصل ہے جبکہ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے، کونسل کی رپورٹ آنے سے قبل بھی پارلیمنٹ قانون سازی کرسکتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی
سینیٹر سراج الحق نے غیر فعال اسلامی نظریاتی کونسل میں ارکان کی نامزدگی کا مطالبہ کردیا ہے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر سراج الحق نے غیر فعال اسلامی نظریاتی کونسل سے متعلق توجہ مبذول کرانے کا نوٹس پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ نومبر 2020ء سے اسلامی نظریاتی کونسل غیر فعال ہوکر رہ گئی ہے، 10ارکان نہیں ہیں چیئرمین سے بھی محروم ہے ، آئینی ادارے کو جلد ازجلد مکمل اور ارکان کا انتخاب کیا جائے۔ ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے واحد بڑے اسپتال پمز کو ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت جو پریکٹس کی جار ہی ہے تو اس پر پورا اسپتال سراپا احتجاج ہے ،اس سے قبل خیبر پختونخوا میں جن اسپتالوں کو ایم ٹی آئی کے تحت لایا گیا تھا اگر ان کو فائدہ مل چکا ہے تو پھر ٹھیک وگرنہ یہ فیصلہ واپس لیا جائے۔سینیٹ میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے نیویارک میں پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل سے متعلق کہا کہ ہمیں خطرہ ہے کہ اس کو بھی اسٹیل مل اور پی ٹی سی ایل کی طرح نیلام نہ کیا جائے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ صرف پی آئی اے نہیں بلکہ پورے پاکستان کی دلچسپی اس ہوٹل پر ہے اور اس ابہام سے نکالا جائے اور یقین دلا جائے کہ حکومت اس کو فروخت یا نیلام نہیں کریگی۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نہیں چلاسکتی ہے تو پھر اعلان کرے ہم کوئی بندوبست کر سکتے ہیں۔وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت کا ہر گز ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ ہوٹل کی نجکاری کی جائے یا فروخت کیا جائے، نیویارک میں سیکڑوں ہوٹل بند ہوئے جس کی وجہ کووڈ19 ہے۔