نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری، جماعت اسلامی نے حمایت نہیں کی

466

اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ کو قائد حزب اختلاف مقرر کر دیا۔

فردوس شمیم نقوی کے مستعفی ہونے پر تحریک انصاف نے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ کو اوپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کیا تھا جس کی ایم کیو ایم اور جے ڈی اے نے حمایت کی۔

اپوزیشن جماعتوں میں جماعت اسلامی اور تحریک لبیک نے حلیم عادل شیخ کی حمایت نہیں کی۔

حلیم عادل شیخ کی بطور قائد حزب اختلاف سندھ تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور نئے اپوزیشن لیڈر  کی تقرری 25 جنوری سے کی گئی ہے۔

دوسری جانب حلیم عادل شیخ کی تقرری پر وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کیا ہے کہ پی ٹی آئی میں جو زیادہ بدتمیزی کرتا ہے اس کو وزیر اعظم شیرو کا لقب دے کر شاباشی دیتے ہیں، سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے فردوس نقوی نے بدتمیزی کی بہت کوشش کی لیکن وہ حلیم عادل سے آگے نہیں پہنچ سکے تو ان کو مجبوراً استعفا دینا پڑا اور اب ان سے بڑا بدتمیز ان کی جگہ پر آیا ہے۔

فردوس شمیم نقوی نے اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے استعفا 21 جنوری کو سیکرٹری سندھ اسمبلی کے پاس جمع کروایا تھا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کوئی سازش نہیں بلکہ میں نے خود استعفا دیا ہے پچھلی مرتبہ میرا بیان توڑ مڑوڑ کر پیش کیا گیا تھا، پارٹی کا فیصلہ ہے تو استعفا دیا عہدے نہیں پارٹی اہم ہوتی ہے۔