مصر : قیدیوں کیساتھ غیر انسانی سلوک ، ہزاروں موت کے دہانے پر

285

 

 

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) مصر میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے باعث ہزاروں افراد موت کے دہانے پر پہنچ گئے۔ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مصر زندانوں میں قیدیوں کی خستہ حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق عرب بہار کے 10سال بعد بھی مصری جیلوں میں ہزاروں افراد قید ہیں۔ 25ایمنسٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق جیلوں میں گنجایش سے زیادہ افراد کی بھرتی کے باعث وہاں غیر انسانی صورتحال پیدا ہوچکی ہے ۔ قیدیوں کو غیرصحت بخش کھانا دیا جاتا ہے اور انہیں اندھیرے اور غیر ہوادار پنجروں میں رکھا جاتا ہے ۔ صاف پانی اور بیت الخلا تک بہت ہی کم قیدیوں کی رسائی ہے ۔ ان ہتھکنڈوںکے ذریعے حکام قیدیوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔ ایمنسٹی نے انکشاف کیا کہ یہ صورتحال قیدیوں کی موت کا سبب بن رہی ہے ۔ قیدیوں کا ان کے رشتہ داروں سے رابطہ بہت کم ہے اور اکثر اوقات گھر والوں کو اپنے پیاروں سے ملنے سے یکسر انکار کردیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مصر میں کورونا وبا کے خلاف جنگ میں یکساں حکمت عملی اختیار نہیں کی گئی ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں 67افراد کے بارے میں بتایا ،جن میں سے 10حراست میں ہلاک ہوئے تھے ۔ ایمنسٹی نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس جیل حکام کی جانب سے قیدیوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت موجود ہیں۔ اس سلسلے میں خاص طور پر حکومتی ناقدین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور مضر صحت کھانے کے ساتھ ان کے اہل خانہ سے ملنے بھی نہیں دیا جاتا۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق مصر میں ایک لاکھ 14ہزار افراد قید ہیں۔