قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

366

نظر نے جو کچھ دیکھا، دل نے اُس میں جھوٹ نہ ملایا۔ اب کیا تم اُس چیز پر اُس سے جھگڑتے ہو جسے وہ آنکھوں سے دیکھتا ہے؟اور ایک مرتبہ پھر اُس نے سدرۃالمنتہیٰ کے پاس اُس کو دیکھا، جہاں پاس ہی جنت الماویٰ ہے۔ اُس وقت سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا نگاہ نہ چوندھیائی نہ حد سے متجاوز ہوئی اور اس نے اپنے ربّ کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ اب ذرا بتاؤ، تم نے کبھی اِس لات، اور اِس عزیٰ اور تیسری ایک اور دیوی منات کی حقیقت پر کچھ غور بھی کیا؟ کیا بیٹے تمہارے لیے ہیں اور بیٹیاں خدا کے لیے؟ یہ تو بڑی دھاندلی کی تقسیم ہوئی!(سورۃ النجم:11تا22)
سیدنا انسؓ نے بیان کیا کہ نبی کریمؐ نے فرمایا: ’’کچھ لوگ ان گناہوں کی وجہ سے جو انہوں نے کیے ہوں گے، آگ سے جھلس جائیں گے یہ ان کی سزا ہو گی۔ پھر اللہ اپنی رحمت سے انہیں جنت میں داخل کرے گا اور انہیں ’’جہنمیوں‘‘ کہا جائے گا۔ (بخاری)
رسول اکرمؐ نے فرمایا: ’’بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں پھر وہ جو ان کے متصل ہوں گے پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے پھر ایسے لوگ پیدا ہوں گے کہ گواہی دینے سے پہلے قسم ان کی زبان پر آئے گی اور قسم دینے سے پہلے گواہی دینے کے لیے تیار ہوں گے‘‘۔ (صحیح بخاری)