سینیٹ الیکشن کیس ، سندھ حکومت کی صدارتی ریفرنس کی مخالفت

309

 

 

اسلام آباد(آن لائن) سندھ حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کے معاملہ میں عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ صدارتی ریفرنس سیاسی مصلحت پر دائر کیا گیا، صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس میں کوئی قانونی سوال نہیں اٹھایا گیا،عدالت عظمیٰ صدارتی ریفرنس پر اپنی راے دینے سے انکار کرے، سینیٹ کا الیکشن آئین کے تحت ہوتا ہے،الیکشن ایکٹ 2017ء میں صرف سینیٹ انتخابات کا
طریقہ کار واضح کیا گیا ہے، سینیٹ انتخابات پر آئینی آرٹیکل 226 کا اطلاق ہوتا ہے،صدارتی ریفرنس خالصتا ًسیاسی ہے، سینیٹ الیکشن سے متعلق معاملہ براہ راست بھیجنے سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ پارلیمنٹ میں ابھی بحث مکمل نہیں ہوئی، صدارتی ریفرنس میں پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا گیا،امریکا اور کینیڈا میں مجوزہ قانون سازی کیلیے رائے لینے کی تجویز کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے، سندھ حکومت نے اپنے جواب میں صدارتی ریفرنس کے سیاسی ہونے کی دلیل میں میثاق جمہوریت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے سربراہان نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے جس سے عیاں ہوتا ہے کہ صدارتی ریفرنس دائر کرنے کا مقصد خالصتاً سیاسی ہے۔ اپنے جواب میں سندھ حکومت نے عدالت عظمیٰ نے استدعا کی ہے کہ عدالت عظمیٰ صدارتی ریفرنس پر اپنی راے دینے سے انکار کرے۔