بجلی کی قیمت بڑھا کر 200 ارب کا نیا ڈاکا ڈالا گیا،مفتاح اسماعیل

200

کراچی(اسٹاف رپورٹر)مسلم لیگ(ن) کے رہنما،سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت 1 روپے95 پیسے بڑھا کر حکومت نے عوام کی جیب پر200 ارب کا نیا ڈاکا ڈالاہے،حکومت حالیہ اضافہ واپس لے اور اصلاحات لائے، بجلی کی ترسیل کے نقصانات پر قابو پائے، نیپرا میرٹ آرڈر پرعمل کیا جائے، صنعتوں کو گیس نا دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے سے بجلی کی قیمت بڑھائی جارہی ہے، ہم ایک ہزار36 ارب پر گردشی قرض چھوڑ کرگئے تھے، ہمارے چھوڑے گردشی قرض میں بجلی کا خسارہ اور بینک کا قرض شامل تھے،ایک ہزار 36 ارب کا گردشی قرض 2400 ارب سے بھی تجاوز کر چکا ہے، عمران خان نے حکومت میں آتے ہی بجلی کی قیمت بڑھائی تھی تا کہ گردشی قرض نہ بڑھیں،گردشی قرض صفر کردینے کا وزیراعظم کا دعویٰ ہوا میں تحلیل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہرماہ 50 سے 60 ارب روپے گردشی قرض میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، مہنگی بجلی بنانے سے گردشی قرض مزید تیزی سے بڑھا ہے، سالانہ تقریباً 600 ارب گردشی قرض بڑھ رہا ہے، گردشی قرض بڑھنے کی بڑی وجہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم میں نقصانات ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ نیپرا 15 فیصد بجلی کے نقصانات کی اجازت دیتا ہے، (ن)لیگ اقتدار میں آئی تو21 فیصد بجلی ضائع ہو رہی تھی، ہم یہ نقصان کم کرکے 18 فیصد پر لائے تھے، عمران خان کے دور میں بجلی کے نقصانات 18 سے بڑھ کرساڑھے19 فیصد ہو چکے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بجلی کے نقصانات سے 15 ارب اوسط نقصان ہوا،(ن) لیگ کے دور میں بلوں کی اوسط وصولی 93 فیصد کی سطح تک لائے تھے، عمران خان کے دورمیں بجلی کے بلوں کی وصولی میں کمی ہوئی، عمران خان کے دور میں کورونا کے دنوں میں 80 فیصد تک وصولی ہوئی،اس وقت بجلی بلوں کی وصولی88 فیصد کی سطح پر ہے، 5 فیصد وصولی میں کمی سے بھی نقصان ہو رہا ہے، نیپرا میرٹ آرڈر پرعمل نہیں ہوا، سستی بجلی والے پلانٹس کی جگہ مہنگے پلانٹس پہلے چلائے گئے، مہنگی بجلی بنائی گئی، ایل این جی کی درآمد نا کرنے اور اس میں تاخیرسے سستی بجلی نہیں بن سکی۔انہوں نے کہاکہ ڈیزل اور فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنائی گئی، حکومت نے پچھلی گرمیوں میں28 کروڑ بجلی کے یونٹس ڈیزل سے بنائے، اس سال 5 ارب یونٹ فرنس آئل سے بنائے گئے، فرنس آئل سے ایک یونٹ بجلی 13 روپے اور ڈیزل سے 18 روپے میں بنتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ایل این جی اورقدرتی گیس سے بجلی فی یونٹ بنانے پر لاگت 6 روپے یا اس سے کچھ کم ہوتی ہے، ایل این جی اور گیس سے بجلی نا بنانے کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے، فرنس آئل پر بجلی بنانے سے7 روپے، ڈیزل سے 12 روپے فی یونٹ اضافی قیمت دینا پڑی۔