سندھ ورکرز ویلٖفیئر بورڈ میں محنت کشوں کے دیرینہ مسائل حل کیے جائیں

227
پریس کانفرنس کے بعد پیپلز یونین CBA کے مزدور رہنمائوں کا گروپ فوٹو

 

پیپلز یونین ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ کے صدر ایم منتخب عالم اور جنرل سیکرٹری عبدالغنی کلہوڑو نے سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے CBA یونین کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ محنت سندھ اور وزیر محنت سندھ ویلفیئر بورڈ کے محنت کشوں کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے۔ جس میں سرفہرست SST، ایلیمنٹری و دیگر ٹیچرز اٹینو ٹائپسٹ، کمپیوٹر آپریٹر وغیرہ کے مسائل شامل ہیں۔ ایس ٹی سی کا مکمل اسٹاف جب سے ادارہ قائم ہوا ہے اس کے سینئر اسٹاف کو کوئی ترقی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے بڑے کثیر اسٹاف کی تعداد ایسی ہے جن کی DPC ہونا باقی ہے مگر وہ اس سے محروم ہیں۔ CBA نے اپنی سالانہ ڈیمانڈ میں دو
مزید اسپتال کی منظوری کرائی ہے مگر اب تک عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ تمام سرکاری اداروں میں اپنے ملازمین کے لیے باقاعدہ ہائوسنگ اسکیم ہوتی ہے جس کے تحت ملازمین کو گھر، فلیٹ، پلاٹ دیے جاتے ہیں۔ CBA نے ڈیمانڈ میں تمام لازمین کے لیے پلاٹ کی منظوری کرائی ہے۔ اسلام آباد WWF میں وہاں کے تمام ملازمین کو یہ سہولت دے دی گئی ہے اور ان کو پلاٹ مل گئے ہیں مگر ہمارے ملازمین اب تک اس سہولت سے محروم ہیں۔ ہماری دوسری گزارش یہ ہے کہ قانون کے مطابق ہمارا بورڈ جو بھی نیا پروجیکٹ تیار کررہا ہے خاص کر گلشن معمار نادرن بائی پاس سکھر، حیدر آباد، لاڑکانہ و دیگر جگہوں پر جو بھی نئے فلیٹ تعمیر کیے گئے ہیں اور کالونیاں بنائی گئی ہیں اس میں 25 فیصد ہمارے ملازمین کو دیا جائے۔ ہمارے بورڈ میں CBA کی کوششوں سے ڈیمانڈ کی منظوری کرادی گئی ہے مگر دوسرے محکموں کی طرح ہمارے بورڈ میں یہ سہولت موجود نہیں ہے۔ ملازمین ریٹائرڈ ہو تو سن کوٹہ کی بنیاد پر اس کے بچے کو فوری طور پر ہمارے ادارے میں ملازمت فراہم کی جائے۔ ہمارے یہاں بھی یوٹیلیٹی الائونس کی منظوری دی جائے۔ چیف منسٹر سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کے تمام مظلوم سرکاری ملازمین کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے اس کی منظوری فرمائی ہے۔ ہماری گزارش ہے کہ جہاں جہاں عمل درآمد ہورہا ہے ہمارے بورڈ میں بھی اس کی بقایا جات کے ساتھ منظوری دی جائے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پورے ملک کے ملازمین کے لیے جو انشورنس کی مد میں کٹوتی ہوتی تھی وہ انتقال کرجانے والے ملازمین کے علاوہ ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بھی منظوری دے دی ہے۔ اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس موقع پر ادارے کے مزدور رہنما مشرف رضوی، انیق الرحمن، ایاز باوانی اور دیگر بھی موجود تھے۔