انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ پاکستان سعودی عربین چیپٹر کا 55واں سالانہ سیمینار

277

انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ پاکستان سعودی عربین چیپٹر کی جانب سے 55 واں سالانہ تکنیکی سیمینار منعقد ہوا، جس کا مقصد آٹو انڈسٹری کی بڑھتی ہوئی طلب پر بحث کرنا تھا۔ تقریب کے مہمان خصوصی سفارتخانہ پاکستان کے ویلفیئر اتاشی ملک ابوبکر تھے۔ پروگرام کا آغاز انجینئر حافظ عمران نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔
کنگ سعود یونیورسٹی (ریاض) میں سائبر سیکورٹی کے پروفیسر اور گلوبل فاؤنڈیشن برائے سائبر اسٹڈیز کے بانی اور سی ای او ڈاکٹر محمد خرم خان نے سائبر سیکورٹی، رجحانات اور مستقبل کے عنوان پر بات کی،جس میں انہوں نے سائبر سیکورٹی، اس سے متعلق چیلنجوں اور خدشات کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ ڈاکٹر خرم نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ انڈسٹری خود سے کام کرنے والی ہائبرڈ گاڑیوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔ خودکار کاریں پہلے ہی سڑکوں پر موجود ہیں، تاہم مکمل طور پر بغیر ڈرائیور گاڑیاں 2050ء تک موجود ہوں گی۔ ان گاڑیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر روز 4 ٹی بی کا ڈیٹا منتقل کریں گی اور سڑک کے کنارے ریڈیو ایکسس نیٹ ورکس، ٹرانسمیٹرز اور سینسروں کے ذریعے بات چیت کرسکیں گی۔ ان گاڑیوں میں 20 کروڑ لائنوں کے کوڈ ہوں گے اور یہ سائبر سیکورٹی کا خطرہ بنیں گے۔ اس طرح کے منظر ناموں کو سنبھالنے کے لیے سائبر سیکورٹی کے نئے پروٹوکول اور معیارات متعارف کروانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کار آٹومیٹڈ وہیکل سسٹم میں ڈیٹا کی خلاف ورزی اور سائبر حملوں کے خطرات اور مستقبل کے تحقیقی رجحانات پر مزید روشنی ڈالی اور ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہدایات بھی دیں۔
انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ پاکستان سعودی عربین چیپٹر کے چیئرمین محمد اقبال نے کہا کہ تکنیکی ترقیوں اور شعور بیدار کرنے کے لیے سعودی عرب میں موجود انجینئرنگ کمیونٹی اہم عالمی امور سے باخبر ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ فروری 2021ء میں مفت کوچنگ کلاسز کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ آخر میں سفارت خانہ پاکستان کے ویلفیئر اتاشی اور پروفیسر خرم خان کو اعزازی شیلڈز دی گئیں۔ اس موقع پر پرتکلف عشایئے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ انجینئر عاصم صدیقی نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل انجینئر محمد یوسف اسماعیل اور انجینئر فرحان یزدانی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔