مدرسے کے طلبہ کو پڑھنے دیں، انہیں استعمال نہ کریں، شیخ رشید

242

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہناہےکہ انہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی بالکل فکر نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے مسئلے ٹھیک کرنے کے ماہر ہیں لیکن انہیں فکر مولانا فضل الرحمان کے بارے میں ہے کیونکہ وہ وہ بند گلی میں جا رہے ہیں۔

راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آپ اپنی لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں اور اسی طرح آئیں جیسے الیکشن کمیشن کے باہر آئے تھے، آپ کا بھرپور استقبال کیا جائے گا اور آپ کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی اور آپ بندے اپنے لے کر آئیں اور قانون اور آئین کے دائرے میں آئیں، جو آپ کا حق ہے۔

شیخ رشید کا کہناتھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا یہ ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے آج یہ مہم چلا رہے ہیں جبکہ میں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ استعفے نہیں دیں گے، آ ج یہ استعفے نہیں دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے فضل الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس بند گلی میں جا رہے ہیں اس میں مدرسوں کو نہ نقصان پہنچے، مدرسے کے طلبہ کو پڑھنے دیں، انہیں استعمال نہ کریں  جبکہ پیپلز پارٹی اپنے مسئلے حل کرنے کی ماہر ہے۔

دوسری جانب شیخ رشید احمد نے براڈ شیٹ معاملے کے حوالے سے کہا کہ پہلے پاناما تھا اب پاناما ٹو آ گیا ہے اور مجھے تو پتہ نہیں تھا کہ 7 لاکھ اور 50 ہزار ڈالر شہباز صاحب نے نیب کو دیے ہیں اور نئی جائیدادیں نکلنے جا رہی ہیں۔

وزیر داخلہ نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سپریم کورٹ گئے ہیں تاکہ ووٹنگ کو اوپن قرار دے دیا جائے اور اس کا ایک اور حل بھی ہے کہ ساری پارٹیاں مل کر بیٹھے اور جتنے ووٹ ہیں اتنے امیدواروں کا فیصلہ کر لیں تاکہ کوئی ووٹ نہ بکے اور جمہوریت مزید مستحکم ہوجائے۔

وزیر داخلہ نے بلاول بھٹو زرداری کے تحرک عدم اعتماد لانے کے بیان کے حوالے سے کہا کہ میں کہتا ہوں ایک دفعہ چھوڑ کر سو بار لائیں،  اسی اسمبلی میں فضل الرحمٰن کا بیٹا بھی موجود ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ فضل الرحمٰن کو ایک مرتبہ پھر بتا رہا ہوں آپ کے ساتھ ہاتھ ہو جائے گا، یہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کی تاریخ بتائے، پی ڈی ایم کو آخری پیغام ہے جبکہ  لانگ مارچ پر نظرِ ثانی کرے، آپ کا پردہ رہ جائے گا، آپ کو کچھ نہیں ملے گا کیونکہ عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا تھاکہ خان کے حق میں بھی نعرے لگیں گے جبکہ فضل الرحمٰن صاحب آئیں، اسرائیل کے خلاف اکٹھا جلسہ کریں۔

دوسری جانب سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہناتھاکہ ملک شدید خطرات میں ہے اور حکمران کوئی بڑی غلطی کر سکتے ہیں جبکہ حکومت کو گھر بھیجنا اس وقت بہت ضروری ہو چکا ہے اور یہ واضح کیا کہ پی ڈی ایم متحد ہے، اپوزیشن جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔