سندھ میں منظم انداز میں فرقہ واریت کو فروغ دیا جارہا ہے، سنی ایکشن کمیٹی

122

ٹنڈوالہیار (ڈسٹرکٹ رپوٹرر) سندھ بھر میں ہونے والی توہین صحابہؓ بالخصوص سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی تکفیر کیخلاف سنی ایکشن کمیٹی سندھ کی اپیل پر سندھ کے مختلف شہروں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ ، نواب شاہ ، خیرپور ، شہدادکوٹ ، جیکب آباد ، ٹنڈوالہیار اور بدین سمیت سندھ بھر میں یوم احتجاج منایا گیا ، مساجد میں قرارداد مذمت منظور کی گئیں ، جبکہ علماء کرام نے سیدنا صدیق اکبرؓ کی سیرت و کردار پر خصوصی بیان کیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ عبداللہ سندھی، علامہ رب نواز حنفی، علامہ تاج محمد حنفی، مولانا عبدالجبار حیدری، مولانا ثناء اللہ حیدری، مولانا نعمت اللہ فاروقی، مولانا سعید جدون، علامہ عبدالصمد حیدری، مولانا توفیق الرحمن، حافظ منظور سولنگی، مولانا سید رشید احمد شاہ، مولانا غلام نبی عثمانی، قاری عبدالرشید، حاجی ایوب چانڈیو، مولانا زاہد عثمانی، مولانا طاہر فاروقی، مولانا منیر احمد حقانی و دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، پاکستان کے سوا ہمارا کوئی ٹھکانہ نہیں، برطانوی شہری علامہ علی رضا رضوی نے سندھ بھر میں نفرت کی آگ لگائی، برطانوی شہری کی نفرت انگیز تقاریر سے سندھ بھر میں نفرت پھیلی ہے ، پاکستان بالخصوص سندھ میں منظم انداز میں فرقہ واریت کو فروغ دیا جارہا ہے ، اکابر علماء سے مشاورت جاری ہے، گستاخیوں کا سلسلہ نہ رکا اور توہین صحابہ کرنے والے گرفتار نہیں ہوئے تو سکھر سے کراچی تک احتجاجی مارچ اور وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیرائو کریں گے۔ علماء کرام نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ 22 جمادی الثانی یوم وفات سیدنا ابوبکر صدیقؓ پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان اور اس دن کو سرکاری سطح پر منایا جائے۔