کیپٹل ہل ہنگامہ‘ امریکی رہنماؤں کا روسی صدر پر الزام

356
واشنگٹن: امریکی فوج کیپٹل ہل سے واپس جا رہی ہے‘ صدر جوبائیڈن کورونا کے باعث پیدا شدہ بحران سے متعلق حکم نامہ جاری کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی پارلیمان کی اسپیکر نینسی پلوسی اور ہیلری کلنٹن نے کیپٹل ہل میں ہنگاموں کی ذمے داری روس پر عائد کردی۔ ڈیموکریٹک رہنماؤں نے اپنے بیان میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو مورد الزام ٹھیراتے ہوئے دارالحکومت میں فسادات کے دوران ماسکو کے کردار کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ روسی صدر نے ذاتی طور پر کیپٹل ہل میں فسادات اور کانگریس پر حملے کا حکم دیا تھا۔ ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے نائن الیون کی طرز کا کمیشن بنایا جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دور حکومت میں کسی دوسرے کے اشاروں پر کام کررہے تھے۔ پارلیمان میں ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون ریکارڈ بھی چیک کیا جائے کہ وہ روسی صدر سے رابطے میں تھے یا نہیں۔ دوسری جانب امریکی عدالت نے کیپٹل ہل کی عمارت پر حملے کے دوران میں نینسی پلوسی کالیپ ٹاپ چُرانے والی خاتون کو ضمانت پر رہا کردیا۔ جج مارٹن کارلسن نے 22سالہ ریلے جون ولیمز کو جیل سے رہائی کے بعد اس کی والدہ تحویل میں دینے کا حکم دیتے ہوئے سفری پابندیاں عائد کردیں۔ کیس کی سماعت کے دوران میں جج کارلسن نے کہا کہ ریلے کا جرم سنگین نوعیت کا ہے، تاہم ملزمہ کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے ۔