رواں سال بچوں کو بغیر امتحان کے پروموٹ نہیں کریں گے ، وزیر تعلیم سندھ

278

 

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں پہلی سے آٹھویں اور جامعات یکم فروری سے کھل جائیں گی لیکن تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ 50 فیصدبچوں کو ایک دن اور50 فیصد دوسرے روز کلاسز کے لیے بلائیں۔ امتحانات کے بغیر اس سال کسی کو اگلی کلاسز میں نہیں بھیجا جائے گا اور60فیصد کورس مکمل ہونے کے بعد امتحانات لیے جائیں گے۔ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کی بنائی گئی کمیٹی آئندہ ایک ہفتہ میں موجودہ اور آئندہ تعلیمی سال، امتحانات کے شیڈول، تعطیلات اور داخلوں کے حوالے سے اپنی
رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے گی جس کے بعد 30 جنوری کو دوبارہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔تمام نجی تعلیمی اداروں کا سینسیس کیا جائے گا تاکہ ان کی تعداد اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد کا معلوم ہوسکے اور ہمیں صوبے میں لٹریسی کا حقیقی ریٹ معلوم ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میںمنعقدہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم اسکول و کالجز، تمام بورڈز و جامعات کے چیئرمینز، ماہرین تعلیم، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور دیگر شریک ہوئے۔ سعید غنی نے کہا کہ نویں تا بارہویں جماعت تک کی کلاسز کا تدریسی عمل شروع ہوچکا ہے اور یکم فروری سے پرائمری سے آٹھویں اور جامعات کی تدریس کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ گذشتہ برس بھی تعلیمی ادارے کے حوالے سے اکیڈمک پلان مرتب کیا گیا لیکن کوووڈ کے باعث اسے دوبارہ ریویو کرکے تعلیمی نصاب میں 40 فیصد کی کمی کی گئی لیکن افسوس کہ دوبارہ مزید 2 ماہ تعلیمی ادارے بندش کا شکار ہوئے۔ انہوںنے کہا کہ اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اس سال بغیر امتحانات کے تو کسی کو دوسری کلاسز میں پرموٹ نہیں کیا جائے گا ساتھ ہی ساتھ 60 فیصد نصاب کو مکمل کرائے بغیر امتحانات بھی نہیںلیے جائیں گے چاہے اس کے لییہمیں امتحانات ایک سے دو ماہ کے لیے موخر کرنا پڑیں۔