فارن فنڈنگ کیس ، سابق الیکشن کمشنر ہمارا دشمن تھا ، عمران خان

418
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان بڑھتی قیمتوںپر قابو پانے سے متعلق اجلا س کی صدارت کررہے ہیں

 

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)سابق الیکشن کمشنر ہمارا دشمن تھا۔وزیر اعظم۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر ہوئی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی اوپن سماعت ہونی چاہیے، فارن فنڈنگ کیس میں خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہ کہتا، سابق الیکشن کمشنر اپوزیشن کا لگایا ہوا تھا اور وہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا، وہ پی ٹی آئی کے خلاف گیم کررہے تھے اس لیے کیس میں تاخیرہوئی، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس بدنیتی پرمبنی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کے معاملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ، یہ معاہدہ پرویز مشرف نے کیا تھا، براڈ شیٹ نے نواز شریف کے 800 ملین ڈالرز کے اثاثے ڈھونڈ کر نکالے، اس پر عدالت نے کہا کہ واقعی نوازشریف کے اثاثے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس پر معاہدے کے تحت حکومت کو رقم دینا تھی، اگر پیمنٹ نہ کرتے تو ایک دن کا سود 5 ہزار پاؤنڈ دینا
پڑتا۔ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ معاملے پر انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کیاجائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مزید قرضوں سے بچنے کیلیے بجلی مہنگی کرنا پڑی، ماضی کے معاہدوں کے باعث بدقسمتی سے ہمیں بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں، عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہمیں بھی بڑھانا پڑتی ہیں، پٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے تو خزانے پربوجھ بڑھے گا، ماضی کے معاہدوں کے باعث جو بجلی نہیں بھی خریدتے اس کے بھی پیسے دینے پڑتے۔پاکستان پرسارا مالی بوجھ گزشتہ حکومتوں نے چڑھایا ہوا ہے۔ بجلی بنانے اور فروخت میں 3روپے کا فرق ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈالر 107روپے سے 160پر گیا، روپیہ گرا جس کے نتیجے میں باہر سے آنے والی تمام اشیاء مہنگی ہوگئیں کیونکہ جب روپیہ گرنا تھا تو مہنگائی تو ہونی تھی۔علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور والٹن ائر پورٹ کی منتقلی لاہور کے عوام کے لیے سماجی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے عرصہ دراز سے غیر استعمال شدہ زمین پر معیاری تعمیرات سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ، والٹن ائر پورٹ کی منتقلی اور پنجاب کے چھوٹے شہروں کے اطراف میں وزیر اعظم ویژن کے تحت عوام کو سستی رہائش کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا ۔اجلاس میں معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر اور سینئر افسران شریک تھے۔ صوبائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت، مشیر وزیرِ اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی راشد عزیز اور سینئر افسران کی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔قبل ازیںوزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس، وفاقی وزراء مخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، سینیٹر شبلی فراز، سید علی حیدر زیدی، سید فخر امام، علی امین گنڈا پور، مشیر وزیراعظم ڈاکٹر عشرت حسین، معاونین خصوصی محمد عثمان ڈار، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز اور سینئیر افسران شریک۔ صوبائی وزیر خوراک عبدالعلیم خان، مشیر وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت۔وزیر خزانہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ گزشتہ سات ہفتوں کے حساس قیمتوں کے اعشاریے کی روشنی میں پیاز، ٹماٹر اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ آئندہ کچھ ہفتوں میں گھی کی قیمتوں میں بھی کمی آنا شروع ہو جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خورونوش کی بلا تعطل اور کم نرخوں پر دستیابی کے حوالے سے تیاری اور بروقت اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے عام آدمی کو اشیائے ضرور یہ کی دستیابی اور قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے ۔دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان سے پارلیمان کے ارکان سمیت ایک یو اے ای کے سرمایہ کاروں کے ایک وفد نے ملاقاتیں کیں ۔ فیصل آباد سے ایم این ایز محمد عاصم نذیر، خرم شہزاد اور شاہد نذیر کی ملاقات میں معاونِ خصوصی برائے سیاسی امور ملک عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔ ارکان نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت صنعتوں کی ترقی پر وزیر اعظم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔دریں اثنا صوابی سے ارکان پارلیمنٹ سینیٹر لیاقت ترکئی، ایم این اے عثمان خان ترکئی، صوبائی وزیر شہرام ترکئی، ایم پی اے محمد علی ترکئی نے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،عوامی نمائندوں کو اپنے حلقے کے لوگوں کی فلاح کیلیے قانون ساز اسمبلیوں میں آواز اٹھا کر مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔ دریں اثناء وزیر اعظم سے سینیٹر سجاد خان طوری نے بھی ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم کو پارٹی کے ایوانِ بالا سے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کے قانون سازی میں مثبت اور موثر کردار سے آگاہ کیا گیا۔وزریرِ اعظم نے ایک بار پھر سینیٹ انتخابات میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔سینیٹ انتخابات میں ماضی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کی تاریخ گواہ ہے،چاہتے ہیں کہ ایوانِ بالا کے قانون ساز شفاف طریقے سے منتخب ہو کر آئیں۔قبل ازیں وزیراعظم سے ظبی گروپ نے ملاقات کی ۔وفد نے وزیر اعظم کے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے ویژن اور بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرنے کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے مستقبل میں سرمایہ کاری میں اضافے کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔وزیراعظم نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بے پناہ مواقع ہیں۔ حکومت بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔