کراچی: اسٹیڈیم جانے والے راستے بند، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

339

کراچی: پاکستان اور جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 26جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے جبکہ پلے آف کے لیے میدان سج گیا ہے اور نیشنل اسٹیڈیم میں میچز کے موقع پر ٹریفک پلان پر عمل بھی شروع  کردیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق  پاکستان کرکٹ ٹیم دوسرے دن کے پریکٹس سیشن کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچ گئی ہے جبکہ اسٹیڈیم روڈ ٹریفک کےلئے مکمل بند کردیا گیا ہےجس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہاہے۔

 ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں قومی کرکٹ ٹیم کی پریکٹس کا آغاز ہو گیا ہے اور سیکیورٹی کے پیش نظر حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم جانے والی سڑک کو ٹریفک کیلیے بند کر دیاگیا ہے۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہےکہ حسن اسکوائر سے نیشنل اسٹیڈیم جانے والے ٹریفک کو پرانی سبزی منڈی کی جانب بھیجا جارہاہے، سر شاہ محمد سلیمان روڈ کا ٹریفک حسن اسکوائر فلائی اوور سے پرانی سبزی منڈی کی جانب موڑ دیا گیا ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر آنے والے ٹریک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور شارع فیصل پر ٹریفک انتہائی سست رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے جس سے مسافروں کو شدید اذیت کا سامنا ہے۔

واضح رہے اسٹیڈیم جانے والا راستہ اچانک دن 11 بجے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور راستوں میں کنٹینرز لگادیئے گئی جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے اسٹیڈیم روڈ اور اس کے اطراف کے راستے 30 جنوری تک انہی اوقات میں بند رہے گا۔

ایمبولینس ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹینرز لگانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ ٹریفک جام میں ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں مل سکا جس کی وجہ سے مریضوں کو بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا ۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم دوسرے دن کے پریکٹس سیشن کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچ گئی ہے اور قومی کرکٹ ٹیم کی آمد کے موقع پر شارع فیصل عام گاڑیوں کے لیے مکمل بند کردی گئی تھی جبکہ قومی ٹیم کے گزرنے کے بعد شارع فیصل کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔

یاد رہے پاکستان  اور جنوبی افریقا سیریز کے دوران ٹیم کی پریکٹس اور پلے آف تک کارساز، حسن اسکوائر، ڈالمیا اور نیوٹاؤن سےاسٹیڈیم کے راستے بند رہیں گے جس کی وجہ سے لوگوں کو دشواری کا سامنا ہوگا جبکہ لوگوں کی رہنمائی کے لیے ٹریفک پولیس اہلکار موجود رہیں گے۔