پختونخوا،بچوں سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت کا بل تیار

206

پشاور(اے پی پی+آن لائن)خیبرپختونخوا حکومت نے بچوں سے زیادتی کے خلاف ترمیمی بل تیار کرلیاہے بل کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا بل زیادتی کے واقعات کے روک تھام کے لیے تیار کیا گیا ہے ترمیمی بل میں بچوں سے زیادتی کے ملزم کو موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ترمیمی بل میں بچوں سے زیادتی میں سزائے موت پانے والوں کی آڈیو ریکارڈنگ کرنے کی تجویز دی گئی ہے،بل کے مطابق زیادتی پر عمرقید کی
سزا پانے والے قیدی قدرتی موت تک جیل میں ہی رہیں گے ایسے قیدیوں کو پیرول پربھی رہا نہیں کیا جائے گا، بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو حکومت سزا میں معافی نہیں دے گی۔دریں اثنا خیبر پختونخوا کے وزیر برائے سماجی بہبود ہشام انعام اللہ خان اور معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے پاس کردہ بل سے متعلق پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین پر تشدد کے مرتکب افراد کو 5سال تک قید کی سزا ہوگی اور معاشی، نفسیاتی اور جنسی دباؤ بھی خواتین پر تشدد کے زمرے میں آئیں گے – انھوں نے کہا کہ بل کے تحت ضلعی تحفظاتی کمیٹی بنائی جائے گی جو کہ متاثرہ خاتون کو طبی امداد، پناہ گاہ، معقول معاونت اور قانونی مدد فراہم کرے گی – جبکہ گھریلو تشدد کے واقعات کی روک تھام کی خاطر ہیلپ لائن بھی قائم کی جائے گی جو ایسے واقعات رپورٹ کرے گی – ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ تشدد کرنے کی صورت میں 15 دنوں کے اندر عدالت میں درخواست جمع کروائی جائے گی اور بل کے مطابق عدالت کیس کا فیصلہ 2 ماہ میں سنائے گی جبکہ عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی پر بھی ایک سال قید اور اور تین لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا ۔