بائیڈن نے ٹرمپ کے متنازع فیصلے ختم کرنا شروع کردیئے

177
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن حکم ناموں پر دستخط کررہے ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے چھیالیسویں صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھانے کے بعد صدارتی دفتر میں اپنی ذمے داریاں سنبھال لی ہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد انہوں نے 17 صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے۔ کیپٹل ہل پر بدھ کے روز حلف برداری کی تقریب سے فارغ ہونے کے بعد بائیڈن اوول آفس پہنچے، جہاں انہوں نے اپنی نشست سنبھالتے ہوئے ذرائع ابلاغ نمایندوں کے سامنے ان حکم ناموں پر دستخط کیے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ہدایات جاری کرنے کے لیے وقت ضائع نہیں کیا جا سکتا اور ابھی یہ ابتدا ہے۔ صدر بائیڈن نے جن حکم ناموں پر دستخط کیے ہیں، ان میں وفاقی ملازمین کے دفتری اوقات میں ماسک لازم کرنے کے علاوہ کورونا وائرس کے بحران پر قابو پانے سے متعلق ہدایات شامل ہیں۔ جو بائیڈن نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق 2015ء کے پیرس معاہدے میں واپسی اور عالمی ادارہ صحت میں دوبارہ شمولیت کے حکم نامے پر بھی دستخط کیے۔ یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو پیرس معاہدے سے نکالنے کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کو بھی خیرباد کہہ دیا تھا۔ جوبائیڈن نے جو سب سے پہلا اور نمایاں ترین حکم نامہ جاری کیا، وہ مسلمان اور افریقی ممالک پر ٹرمپ کی عائد کردہ سفری پابندیاں ختم کرنے کا تھا۔ انہوں نے امریکی معیشت کو ترقی دینے اور ملک میں نسلی ومذہبی تنوع کو فروغ دینے کے اقدامات سے متعلق بھی احکام جاری کیے۔ سابق صدر کی انتظامیہ مسلمان اور افریقی ممالک پر پابندی کو امریکا کی سلامتی کے لیے اہم قرار دیتی رہی ہے۔ جو بائیڈن کے اسے ختم کرنے کے لیے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی گئی پابندی سے متاثر ہو کر الگ ہونے والے خاندانوں کو اس سے مدد مل سکے گی۔