ایڈمنسٹریٹر کراچی پارکنگ مافیا کے سامنے بے بس شہری جبری وصولی پر پریشان

294

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی پارکنگ مافیا کے سامنے بے بس،اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانے میں نا کام ہیں، شہریوں سے اضافی رقوم وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری پارکنگ کے نام پر جبری وصولی سے پریشان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے بڑے اسپتالوں کے باہر شہریوں سے غیر قانو نی طور پر چارجڈ پارکنگ وصول کی جارہی ہے ،اطلاعات کے مطابق جناح اسپتال،سول اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں کے باہر پارکنگ مافیا کی جانب سے غیر قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔ان اسپتالوں میں یومیہ ہزاروں کی تعداد میں شہری اپنے مریضوں کی تیمارداری کے لیے آتے ہیں لیکن شہر ی پارکنگ مافیا کو ہزاروں روپے یومیہ غیر قانونی طو ر پر دینے پر مجبور ہیں۔افسران کو پارکنگ مافیا کی سرکوبی کے لیے فوری اور سخت کارروائی کی ہدایات کے باوجودلئیق احمدنوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہیں۔بلدیا تی اداروں سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے شہریوں سے اسپتالوں کے باہر لو ٹ کھوسٹ کو بازار گرم کیا ہوا ہے اور شہریوں سے ماہانہ پارکنگ فیس کی مد میں لاکھوں روپے بٹورے جارہے ہیں،جبکہ غیرقانونی پارکنگ مافیا نے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے مختلف مقامات پر قبضہ کررکھا ہے۔جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے ایک شہری نے بتایا کہ جناح اسپتال کے باہر موٹر سائیکل سوار 10روپے کے بجائے 20 روپے دینے پر مجبور ہیں، اسی طرح کار کی پارکنگ فیس 20 روپے ہے تاہم اس کے بھی 50 روپے وصول کیے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ 20جنوری 2021ء کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا،نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑی، رکشا اور ہائی روف کے لیے 30 روپے پارکنگ فیس ہوگی، موٹر سائیکل پارکنگ کے لیے 10 روپے لیے جائیں گے، ہائی ایس اور کوچز سے 70 روپے جب کہ بسوں اور ٹرکوں سے 150 روپے پارکنگ فیس لی جائے گی۔حیدری مارکیٹ موٹر سائیکل اتوار بازار میں داخلے کے لیے 30 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔ایڈمنسٹریٹر کراچی کی جانب سے محکمہ چارجڈ پارکنگ کے افسران کو واضح ہدایات دی گئی تھی کہ پارکنگ مافیا کی سرکوبی کے لیے فوری اور سخت کارروائی کی جائے، شہریوں کو پارکنگ کے نام پر لوٹنے والے عناصر کی سرپرستی میں کوئی افسر یا اہلکار ملوث پایا گیا تواس کے خلاف بھی سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اگر مقررہ فیس سے زیادہ فیس لی گئی تو اس کنٹریکٹر کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے جاری کردہ چارجڈ پارکنگ کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کرنے میں مکمل طورپر ناکام ہے۔