لیبیا کے قریب کشتی ڈوبنے سے 43 مہاجر جاں بحق

438
لیبیا: بحیرۂ روم میں امدادی کارروائی کے دوران بچائے گئے تارکین وطن زوارہ کی بندرگاہ پر موجود ہیں

جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کے قریب ایک کشتی ڈوبنے سے 45تارکین وطن جاں بحق ہوگئے۔ عالمی ادارئہ مہاجرت نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ افسو س ناک واقعہ ایک روز قبل پیش آیا۔ علاقے میں موجود بین الاقوامی تنظیموں نے امدادی کارروائی کرتے ہوئے 10افراد کو بچالیا، جنہیں لیبیا کے ساحلی شہر زوارہ پہنچادیا گیا ۔ عالمی ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ افسوس ناک واقعہ رواں سال بحیرئہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوبنے کا پہلا واقعہ ہے۔ کشتی منگل کو علیٰ الصبح زوارہ سے یورپ کے لیے چلی تھی،جس میں مختلف افریقی ممالک کے باشندے سوار تھے۔ یہ تارکین وطن غیرقانونی طور پر یورپ جانا چاہتے تھے، تاہم انسانی اسمگلروں نے بیچ سمندر میں کشتی کا انجن بند کردیا اور انہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مرنے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ دوسری جانب جرمنی میں پناہ گزیں کرد برادری کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2ہفتوں کے دوران عراق کے خود مختار کرد علاقے میں 11 خودکشی ہوئی ہیں۔ کردوں کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ متاثرہ گروہ یزیدی ہے، جو زیادہ تر شمالی عراق کے کرد علاقے میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہے۔ مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ خودکشیوں کا تعلق ان مشکل حالات سے ہے، جس میں کیمپ میں بہت سے مہاجرین رہ رہے ہیں۔ ان میں مستقبل کے حوالے سے بے یقینی اور معاشی ومعاشرتی مسائل سرفہرست ہیں۔