کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، چیف الیکشن کمشنر۔ اکبر ایس بابر کا اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد

258

اسلام آباد (صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ کوئی کتنا بڑا ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا‘ الیکشن کمیشن میرٹ پر فیصلہ کرے گا ‘کسی سے متاثر نہیں ہو گا۔دوسری جانب پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے الزام عاید کیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی درست طریقے سے کام نہیں کر رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام ریکارڈ الیکشن کمیشن کے حوالے کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد فیصل واوڈا کی دہری شہریت رکھنے کی بنیاد پر نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے فیصل واوڈا کے وکیل محمد بن محسن سے سوال کیا کہ کیا جب فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے‘ ان کے پاس دہری شہریت تھی کہ نہیں؟ اس پر محمد بن محسن نے بتایا کہ اس وقت فیصل واوڈا کے پاس دہری شہریت تھی۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ جب فیصل واوڈا کاغذات نامزدگی جمع کرارہے تھے تو انہوں نے دہری شہریت کس وقت چھوڑی؟ اس پر محمد بن محسن نے جواب دیا کہ وہ اس سوال کا جواب پوچھ کر بتا سکتے ہیں ۔ اس پر الیکشن کمشنر نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور الیکشن کمیشن نے محمد بن محسن کو آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ 9 فروری تک جواب جمع کرائیں ۔ جبکہ درخواست گزار محمد آصف کے وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا بڑے آدمی ہیں اگر ان سے نہیں پوچھا جاسکتا تو ریٹرننگ آفیسر سے تو پوچھیں، آر او بتائے کہ دہری شہریت کے باوجود کاغذات نامزدگی کیوں منظور کیے؟۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت9 فروری تک ملتوی کردی۔ میڈیا سے گفتگو میںپی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ بدھ کو الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس تھا‘ ہم نے کمیٹی کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے13اگست کو جعلی دستاویزات ہمارے سامنے رکھیں‘ ہم نے کمیٹی کو کہا کہ ان دستاویزات کی تصدیق کریں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے 23 اکائونٹس ہمارے سامنے کیوں نہیں رکھے جا رہے؟ پی ٹی آئی اگر اب مثال بنتی ہے تو پھر تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہوگا‘پی ٹی آئی نے اس کیس کو موخر کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں تمام سیاسی جماعتوں سے24 فروری تک جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شاہ خاور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے‘ چھان بین سے متعلق پولیٹیکل فنانس ونگ نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔ الیکشن کمیشن نے 19 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پارٹیوں کو ہدایت کی ہے کہ رپورٹ کا جائزہ لے کر اپنے اعتراضات دائر کر سکتے ہیں۔ ممبرالیکشن کمیشن نے بتایا کہ3 سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی چھان بین چل رہی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری ریلوے فرخ حبیب نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں کو پارٹی فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا‘ الیکشن کمیشن کو تمام ریکارڈ فراہم کر دیا۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اکائونٹس کی اسکرونٹی کا عمل جاری ہے‘ گزشتہ 5 سال کے اکائونٹس کی جانچ پڑتال ہوگی‘ اب تمام جماعتوں کو پارٹی فنڈنگ کا حساب دینا ہوگا‘ پی ٹی آئی کی درخواست پر نوٹس جاری ہوئے‘ یہ اتنے ڈھیٹ ہو چکے ہیں کہ انہیں شرم بھی نہیں آتی‘ پی ڈی ایم کل اپنی یادداشت الیکشن کمیشن کو جمع کرانا بھول گئی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ہمارے ریکارڈ کا 10 فیصد حصہ ہی لے آئے‘ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے تو ابھی کچھ جمع نہیں کرایا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے جھوٹ کی ہنڈیا بیچ چوراہے پرپھوٹ چکی‘ مریم بی بی جرأت کرکے اپنے جھوٹ پر قوم سے معافی مانگیں‘ مریم نواز جھوٹ بول کر چلتی بنیں۔