نیشنل اسٹیڈیم:پولیس کی ریہرسل‘ ٹریفک کا نظام درہم برہم

225

کراچی( رپورٹ /محمد علی فاروق ) جنوبی افریقا کے خلاف کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پولیس اہلکاروں کی ریہر سل اور کنٹینرز لگانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ٹریفک جام میں ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں مل سکا جس کی وجہ سے مریضوں کو بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جاسکا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی نے جہاں شہریو ں کے ولولے کو ایک نئی جلا بخشی ہے وہیں سیکورٹی کے نام پر کیے گئے غیر معمولی اقدامات نے انہیں اذیت ناک صورت حال سے دوچار کر دیا ہے۔26جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونے والے میچ کے لیے کیے گئے سیکورٹی اقدامات کا احاطہ پورے شہر تک وسیع کردیا گیا اور مختلف علاقوں میں کنٹینرز لگانے ،اہلکاروں کی سیکورٹی ریہرسلز اور اسنیپ چیکنگ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔جبکہ نیشنل اسٹیڈیم اور اس کے اطراف کے علاقوں میں ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔نیشنل اسٹیڈیم کے نزدیک واقع دو بڑے نجی اسپتالوں لیاقت نیشنل اسپتال اور آغا خان اسپتال میں مریضوں اور ان کے تیمار داوں کی آمدورفت عملاً معطل ہوگئی ۔اسی طرح اردو یونیورسٹی میں پارکنگ ایریا بنانے سے نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر آنے والا روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے ۔ میچ سے قبل ہی نیشنل اسٹیڈیم میں سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے ہیں، جبکہ شائقین اسٹیڈیم آئیں گے ہی نہیں۔آج ٹریفک کیلئے اسٹیڈیم کے ارد گرد کے علاقوں میں داخلہ ممنوع کر دیا گیا ۔اور اسٹیڈیم آنے جانے والے راستوں کو بھی بند کردیا گیا ہے ۔ریہرسل کے سلسلے میں پولیس، رینجرز ، حساس اداروں کے اہلکار اور کمانڈوز تعینات کئے گے ۔ جبکہ سوک سینٹر، ڈالمیا، کارساز اور نیو ٹاؤن سے اسٹیڈیم کی جانب جانے والے تمام راستے بند ہیں ۔ ٹریفک جام کے باعث لیاقت آباد ،ناظم آباد ،گلشن اقبال ،گلستان جوہر ،ایم اے جناح روڈ ،شارع فیصل ،لسبیلہ ،گرومندر اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں اور شہری سڑکوں پر بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے ۔جبکہ ٹریفک اہلکار بھی ان علاقوں میں نظر نہیں آئے ‘ ٹریفک جام میں متعدد ایمبولینسیں بھی پھنس گئیں۔اہم سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے کے بعد شہریوں نے اپنی گاڑیوں کا رخ ذیلی سڑکوں پر کردیا جس کے باعث پرانی سبزی منڈی اور کالاپل کے قرب و جوار میں رہائشی علاقوں میں بھی ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے میں آئے ۔