لاپتا افراد بازیاب نہ ہوئے تو افسران کو جیلوں میں ڈال دیں گے، سندھ ہائیکورٹ

419

کراچی( اسٹاف رپورٹر)5 سال سے لاپتا شہری کی عدم بازیابی پر عدالت پولیس حکام پر برہم‘ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ اور دفاع سے رپورٹ طلب کرلی۔ سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی۔عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ اور دفاع سے رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کا دوران سماعت کہنا تھا کہ سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو جیل بھیج دیں گے ، سیکرٹریز کو جیل بھیج کر سندھ ہائیکورٹ مثال قائم کرے گی۔لاپتا یونس کی عدم بازیابی پر تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ہتھکڑی لائو تفتیشی افسر کو ابھی جیل بھیج دیتے ہیں،اب یہ ڈراما نہیں چلے گا،لاپتا افراد واپس لائو،افسران کو جیلوں میں ڈالنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں ۔عدالت نے لاپتا افراد کے دوسرے کیس میں تفتیشی افسر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے لاپتا شہری عبدالرحمن کی عدم بازیابی پر سی سی پی او کراچی کو طلب کرلیا۔عدالت نے حراستی مراکز میں قید افراد کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ۔ کمرہ عدالت میں لاپتا افراد کے اہلخانہ کی آہ وبکا پر عدالت نے سرکاری وکلا کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ کچھ کرتے ہی نہیں پیش ہونے کیوں آتے ہیں ؟ عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ، سندھ پولیس اور دیگر فریقین سے 17 فروری کو رپورٹس طلب کرلیں ۔