تحقیق: کیا کاجل یا سرمہ کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے؟

2652

سُرمہ ایک انتہائی باریک پسا ہوا سفوف ہوتا ہے جسے آنکھوں کی خوبصورتی میں اضافہ، دوا یا تسکین کے لیے لگایا جاتا ہے جبکہ بچوں کو یہ اس لیے بھی لگایا جاتا ہے کہ انہیں دوسروں کی نظر نہ لگ جائے۔

ہمارے یہاں بچوں کو کاجل سرمہ لگانے کا کافی زیادہ رواج ہے، مرد و خواتین اس کو نظر کی تیزی اور آنکھوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لئے صدیوں سے استعمال کرتے آئے ہیں جبکہ بہت سی مائیں بھی اپنے بچوں کو پیدا ہوتے ہی سرمے کے لکیریں کھنچنے لگ جاتی ہیں کیوں بچوں کو نظر بد کے بچنے کے لئے اور کچھ بڑوں کے کہنے پر یہ عمل کیا جاتا ہے۔

کاجل اور سرمے کے بغیر خواتین کے میک اپ کو ادھورا سمجھا جاتا ہے لیکن خواتین کے لیے بری خبر یہ ہے کہ کاجل کا استعمال آنکھوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

خیال رہے ایشیا خصوصاً پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بچوں کو کاجل یا سرمہ لگانے کا بہت رواج ہے، مرد وخواتین اس کو نظر کی تیزی اور آنکھوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے صدیوں سے استعمال کرتے آئے ہیں، بچوں کی پیدائش کے فوراً بعد بھی آنکھوں کو بڑا کرنے کی غرض سے مائیں بچوں کو سرمہ لگانا شروع کر دیتی ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق  ایک تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ  بناؤ سنگھار کے لیے آنکھوں میں کاجل لگانے سے نہ صرف بینائی متاثر ہو سکتی ہے بلکہ اس کے صحت پر اور بھی کئی خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کاکہنا ہےکہ کاجل دو  طرح  کے  دستیاب ہیں اور غیر معیاری کاجل میں بڑی تعداد میں سیسے (لیڈ) کے ذرات پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے بناؤ سنگھار کی کوشش میں خواتین قوتِ بصارت سے ہاتھ بھی دھو سکتی ہیں۔

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق  سرمے میں اور گیلے کاجل میں خطرناک حد تک سیسہ کی مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے امریکا میں ہر قسم کے سرمے کاجل پر پابندی ہے۔

سیسہ (لیڈ) کے چند نقصان درج ذیل ہیں ۔:۔

ماہرین کے مطابق سرمے یا کاجل میں موجود سیسہ خون میں شامل ہو کر بچے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے  جبکہ بچوں میں سیسہ خون کے خلیوں کو متاثر کرتا اور خون کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سیسہ ملا کاجل یا سرمہ  بچوں میں چڑچڑا پن پیدا ہونے کے علاوہ ذہانت بھی متاثر کردیتا ہے اور اس سے گردے خراب ہوتے ہیں جبکہ سیسہ خون میں شامل ہو جائے تو جگر کو بھی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔

سرمہ لگانے سے آنکھوں کی نازک جھلی کے پھٹنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے، سرمہ میں سیسہ آنکھوں کی صفائی کو متاثر کرتا ہے جبکہ لینس لگانے والے افراد کو سرمے سے لازمی پرہیز کرنا چاہئے۔

حاملہ خواتین میں بچوں کے پیدائشی نقائص کا باعث بن سکتا ہے، اس کے علاوہ حمل کے دوران بچے کی دماغی نشوونما پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

پاکستان میں ایک تحقیق کے مطابق 84 میں سے 13 حاملہ خواتین کے ناخنوں میں سیسہ کی مقدار خطرناک حد تک زیادہ پائی گئی بالخصوص نومولود بچوں میں سیسہ خون کے خلیوں کو متاثر کرتا اور خون کی کمی کا باعث بنتا ہے۔