ٹرانسفارمرز و دیگر بجلی کا سامان مقامی کمپنیوں سے بنوایا جائے، قائمہ کمیٹی

155

اسلام آباد (صباح نیوز) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے چیئرمین و اراکین کمیٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹرانسفارمرز، کھمبے اور بجلی کا دیگر سامان مقامی کمپنیوں سے بنوانے کو ترجیح دی جائے تاکہ مقامی کمپنیوں کا فائدہ ہو اور ملک میں روزگار کے مواقع بھی زیادہ سے زیادہ میسر ہو سکیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم اشیا درآمد کرنے کے بجائے خود بنانے کو ترجیح دیں تو ملک ترقی وخوشحالی کی جانب گامزن ہو جائے گا، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات فراہم کی جائیں کہ مقامی کمپنیوں اور امپورٹ شدہ اشیا میں کیا فرق ہے اور دیگر کیا مسائل ہیں کہ ہم مقامی سطح پر مؤثر چیزیں بنوا سکیں۔ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ این ٹی ڈی سی کے کل47 منصوبے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی نے ان کی تفصیلات طلب کر لیں۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-21 کیلیے 74.49 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں سے 35.35 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ چیئرمین و اراکین کمیٹی نے ورکنگ پیپر انگریزی زبان میں فراہم کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی قومی زباب اردو ہے آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے اور ورکنگ پیپر دونوں زبانوں میں فراہم کیے جائیں۔