ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس میں ایف بی آر ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا مطالبہ

466

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے ٹیکس کے حوالے سے ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہونے کے باوجود ایف پی سی سی آئی سے مشاورت نہ کرنے اور اعتماد میں نہ لینے پر اپنے خدشات کا اظہارکرتے ہوئے بزنس کمیونٹی اور ایف بی آر کے درمیان بہتر رابطوں کے لیے ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس میں ایف بی آر ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی تجویز پیش کردی۔گزشتہ روز ممبر انلینڈ ریونیو (آپریشنز)ڈاکٹر محمد اشفاق احمد اور ان کی ٹیم کے دورہ ایف پی سی سی آئی کے موقع پرمیاں حیات مگوںنے کہا کہ اضافی اور ایڈوانس ٹیکس کی پیچیدگیوں اور لمبے طریقہ کار کے باعث الجھنیں پیدا ہوتی ہیں، بڑے کاروباری اداروں کے لیے ہر طرح کی چھوٹ میسر ہے چھوٹی صنعتوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے سہولیات کا اعلان کرنا چاہیے۔ہمارے ممبران کے بہت سارے سوالات ہیں اور تمام متعلقہ مسائل پر ایف پی سی سی آئی کی مشاورت سے دوبارہ غور ہونا چاہیے۔ اجلاس میں ڈاکٹر آفتاب امام، چیف کارپوریٹ ٹیکس آفس، حمید میمن چیف میڈیم ٹیکس آفیسر، نذیر شورو چیف آر ٹی او ون اور بدر الدین قریشی چیف لارج ٹیکس آفس، نائب صدور ایف پی سی سی آئی محمد حنیف لاکھانی، اطہر سلطان چاؤلہ، ناصر خان، عدیل صدیقی بھی موجود تھے۔ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے بتایا کہ ہم نے اس سال ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کرکے ٹیکس وصولی کا ریکارڈ بنایا ہے۔