سائٹ لیبر فورم کے رہنما ریاض عباسی اور دیگر نے ایک بیان میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے حال میں قائم کی گئی نادرن بائی پاس کے فلیٹوں کے حوالے سے بنائی گئی اسکروٹنی کمیٹی کو مسترد کیا گیا جس میں ورکرز کو نظر انداز کیا گیا اور ایسے لوگوں کو ورکرز کا نمائندہ بنا کر پیش کیا گیا جو بورڈ کے افسران کی نوکری کرتے ہیں اور ان کا کسی بھی ٹریڈ یونین سے کوئی تعلق نہیں اور یہ اس لیے کیا گیا تا کہ جو کرپشن کی گئی اسے تحفظ فراہم کیا جائے۔ اجلاس میں منسٹر لیبر سے اپیل کی گئی کہ اس بات کی انکوائری کی جائے وہ کون لوگ ہیں جو پانی، بجلی، گیس کے بغیر نادرن بائی پاس کے پوزیشن لیٹر جاری کررہے ہیں اور ورکرز سے5 ہزار سے 25 ہزار وصول کررہے ہیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ گلشن معمار میں جو کوٹہ معذوروں اور بیوائوں کا تھا وہ کہاں گیا، کون لوگ دکانوں کے ایڈوانس میں پیسے وصول کررہے ہیں۔ کیا یہ سارے کام منسٹر صاحب اور سیکرٹری لیبر کے علم میں ہیں، اگر ان کے علم میں نہیں تو پھر یہ لوگ ان سے بھی طاقتور ہیں۔ سائٹ لیبر فورم کے اس اجلاس میں لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان جو ورکروں کے نمائندے ان کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور جو نمائندے بورڈ کی گورننگ باڈی میں ورکرز کی نمائندگی کررہے ہیں ان سے سوال ہے کہ یہ ساری باتیں آپ کے علم میں لائی گئی ہیں اور وہ پروموشن ایجوکیشن میں آپ کے نام پر کی گئی کیا اس سارے معاملات سے آپ بے خبر ہیں۔