پورٹ قاسم کے ڈاک مزدوروں کا انصاف ہاؤس پر دھرنے کا اعلان

132

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر )پورٹ قاسم کے ڈاک مزدور وں نے انصاف ہاؤس کے سامنے احتجاج اور علامتی دھرنا دینے کا اعلان کردیا،مزدوروں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میںانصاف لیبریونین کو مزدوروں نے بھاری اکثریت سے اس لیے کامیاب کیا تھا کہ 1981ء سے پورٹ قاسم پرمزدوری کرنے والے محنت کشوں کے غضب شدہ حقوق مل سکیں اور 1986ء سے 2019ء تک برسراقتدار آنے والی CBA یونینز کے عہدیداروں کے ساتھ حساب کتاب کرکے مزدوروں کے حق پر ڈاکا ڈالنے والوں سے نہ صرف رقم کی وصولی بلکہ ان کو قرار واقعی سزا بھی دیں گے، لیکن مزدوروں کا ضبط اس وقت جواب دے گیا جب موجودہ انصاف لیبر یونین سی بی اے نے ان کی 9 ماہ کی تنخواہیں رکواکر اپنا کاروبار شروع کیا۔ مزدوروں کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تنخواہیں جو 1751 مزدوروں کے مجموعی رقم 23 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہیںمگر صدر عارف اللہ نے مجرمانہ خاموشی اختیا کر رکھی ہے اور گزشتہ کچھ عرصے سے مزدوروں کے سامنے بھی نہیں آتے، جس کے باعث ہمیں مجبوراً انصاف ہاؤس پر احتجاج کرنا پڑتا ہے ،تاکہ ہماری مشکلات ،مسائل اور یونین کے عہدیداروں کی ہٹ دھرمی تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کے علم میں آسکے ۔دوسری جانب ڈاک مزدوروں کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا،علاقے کے سماجی اور سیاسی افراد اظہار یکجہتی کے لیے وقفے وقفے سے آتے رہے ،دھرنے سے مزدور رہنما الحاج نور محمد ،سید تواب شاہ اور ماما خانواہ نے خطاب کیا ۔