توہین رسالت پر فتوے بازی بند ہونی چاہیے، حکومت

476

اسلام آباد ‘ لاہور(مانیٹر نگ ڈیسک+اے پی پی+آن لائن)وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہتوہین رسالت پر فتوے بازی بند ہونی چاہیے، تمام مکاتب فکر کے متفقہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے گی ، نفرت انگیز تقریر و تحریر کی اجازت نہیں دی جا سکتی جب کہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہپاکستان کی منزل صرف معتدل اسلامی ریاست ہے۔تفصیلات کے مطابق طاہراشرفی نے متحدہ علما بورڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت کی چوکیدارہے،توہین ناموس رسالت اور فرانس میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف عالمی سطح پر قانون سازی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ مدارس عربیہ کی وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹریشن کا فیصلہ موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے ،پاکستان کا آئین اور قانون مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا محافظ ہے، متروکہ وقف املاک بل پر مدارس و مساجد کے جائز تحفظات کو دور کیا جائے گا، اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی علما و مشائخ سے رابطے میں ہیں ۔حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ بعض قوتیں ملک میں دین کا نام لے کر انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں،موجودہ حکومت مدارس و مساجد ، عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کی چوکیدار ہے ،اسلام کا نام لے کر اسلام آباد کے خواب دیکھنے والوں نے ملک میں انتشار کی فضا پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی کو نفرت نہیں پھیلانے دیں گے، مقدسات کی توہین کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ، بھارت اور پاکستان دشمن لابیاں ملک میں فرقہ ورانہ فسادات چاہتی ہیں جن کو باہمی اتحاد سے ناکام بنائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ تمام اسلامی و عرب ممالک کیساتھ تمام شعبوں میں تعلقات میں تعاون بڑھا رہے ہیں، منفی پروپیگنڈہ کرنے والے عناصر جان لیں کہ پاکستان کے تمام عرب اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات نہایت مستحکم اور مضبوط ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب کے تعلقات پاکستان اور پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں، سعودی عرب نے کبھی پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں مداخلت نہیں کی،ہماری اطلاعات کے مطابق شاہ سلمان نے نواز شریف کو سعودی عرب کے دورے کی دعوت نہیں دی ، یہ تاثر پھیلانا کہ سعودی عرب یا کوئی اور دوست ملک حزب اختلاف کی سرپرستی کر رہا ہے،درست نہیں ہے، سعودی عرب پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا ، ماضی میں بھی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے ہماری سیاسی قیادت نے ہی اپیلیں کی تھیں،الحمدللہ پاکستان ایک مضبوط اور مستحکم ملک ہے ، ہم اپنے دوست اور برادر ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات رکھتے ہیں، نہ ہم کسی کی داخلہ و خارجہ پالیسی میں مداخلت کرتے ہیں اور نہ ہی ہماری داخلہ و خارجہ پالیسی میں کوئی مداخلت کر سکتا ہے،دوست ممالک کے بارے میں افواہ سازی سے گریز کرنا چاہیے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ جلد وزیر اعظم اور صدر مملکت قومی اور بین الاقوامی موجودہ صورتحال پر علما و مشائخ سے ملاقات کریں گے اور اہم امور پر مشاورت کی جائے گی۔علاوہ ازیں قرآن آڈیٹوریم لاہور میں اسلامک ریسرچ کونسل پاکستان اور قرآن بورڈ کے زیر اہتمام اسلام میں حکمرانی کے قرآنی اصول کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت چیئر مین قرآن بورڈ صاحبزادہ حامد رضا نے کی اور وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی جبکہ پاکستان کی سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں اور مدارس کے ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز نے خصوصی شرکت کی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اہل پاکستان کی منزل صرف اور صرف معتدل اسلامی فلاحی ریاست ہے ،اسلامی فلاحی ریاست میں یونیورسٹیز ، کالجز، مدارس اور مساجد بھی ہوں گے،حکمرانی کے قرآنی اصول معاشرے کی ترقی کا سبب ہیں، جس میں دین کی حدود قیود بھی نافذ ہوں گی اور حکمرانوں کیلیے اصول و ضوابط بھی واضح ہوں گے۔صاحبزادہ حامد رضا نے کہاکہ قرآن و سنت پر تحقیق کرنیوالے اسکالرز و طلبہ کو خصوصی سہولیات دینگے ،قرآن بورڈ سے متعلقہ تمام شعبہ جات ان کیلیے ہر وقت حاضر ہیں۔