بیجنگ: آئس کریم میں کورونا وائرس کی تصدیق

642

بیجنگ: چین سے پوری دنیا میں پھیل کر عالمی وبا کی صورت اختیار کرنے والے وائرس کی اب آئسکریم میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ چین میں فوڈ کمپنی کی آئس کریم میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد حکام نے ہزاروں مصنوعات کو ضبط کرلیا ہے۔

غیر ملکی رپورٹس کے مطابق شمالی چین میں آئس کریم کے نمونوں میں کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ موجودگی کے انکشاف آئس کریم میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد حکام نے ہزاروں مصنوعات ضبط کرلی ہیں۔

شمالی چین کی فوڈ کمپنی کی تیار کردہ متاثرہ آئس کریم کرونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا جس  کے بعد حکام نے ہزاروں مصنوعات ضبط کرلیں ہیں جبکہ فوڈ کمپنی نے رواں ہفتے میونسپل سینٹر کو آئس کریم کے نمونے بھیجے تھے اور ان تمام میں کورونا  کے تمام ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

وبائی امور کی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی نے آئس کریم کے بیچ کو جس خام مال کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا تھا اس میں نیوزی لینڈ سے درآمد شدہ دودھ پاؤڈر اور یوکرین سے درآمد کردہ دہی پاؤڈر شامل ہیں۔

اس ضمن میں یونیورسٹی آف لیڈز کے وائرولوجسٹ ڈاکٹر اسٹیفن گریفن کا کہنا ہے کہ ہمیں اس واقعے سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ایسا شاید کسی انسانی رابطے کی وجہ سے ہی ہوا ہوگا جبکہ ڈاکٹر  کا کہنا تھا کہ امکانات ہیں کے ایسا پروڈکشن پلانٹ میں کسی مسئلے کی وجہ سے ہوا ہو اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اس کا تعلق فیکٹری میں حفظان صحت سے ہو۔

اسٹیفن گریفن نے آئس کریم پر کورونا وائرس ہونے سے متعلق سے کہا کہ آئس کریم میں چکنائی موجود ہوتی ہے جب کہ اسے انتہائی کم درجہ حرارت میں رکھا جاتا ہے اور شاید اسی وجہ سے وائرس اس کی سطح پر آسانی سے زندہ تھا۔

واضح ترہے فوڈ کمپنی کی آئس کریم میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد حکام نے ہزاروں مصنوعات کو ضبط کرلیا ہے ۔