لیز پر لیے گئے پی آئی اے طیارے کا مالک بھارتی نکلا ، ملائیشین عدالت نے یکطرفہ فیصلہ کیا ، غلام سرور

327

 

کراچی /راولپنڈی/ اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر+خبر ایجنسیاں )ملائیشیا میں پی آئی اے طیارے کو قبضے میں لینے کے معاملے میں نیا موڑ آگیا، لیز پر لیے گئے طیارے کی کمپنی کا مالک اور ڈائریکٹر بھارتی نکلے، پری گرائن کمپنی کا دفتر دبئی میں قائم ہے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا اٹارنی کوالالمپورمیں موجود ہے جبکہ طیارے کے کیس سے متعلق تمام
دستاویزات ملائیشیا ارسال کردی گئی ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ پی آئی اے کے 2 طیارے ن لیگ کی حکومت نے لیز پر لیے تھے، ان طیاروں کی لیز جون میں ختم ہوئی اور کورونا کے باعث بروقت اقساط ادا نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ لندن کی عدالت میں کیس زیر سماعت ہے لیکن ملائیشین عدالت نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ دیا اور طیارہ قبضے میں لے لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری کو برطانیہ اور 24جنوری کو کوالالمپور کی عدالت میں ہمارے وکلا پیش ہوں گے۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کے لیز پر لیے طیارے کی ادائیگی 40کروڑ ڈالر ہے ۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے2015ء میں آئرش لیزنگ کمپنی ائرکیپ سے 2 بوئنگ 777 طیارے ڈرائی لیز پر لینے کا معاہدہ کیا، ائرکیپ نے ویتنام کی فضائی کمپنی سے طیارے لے کر دے دیے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے اکتوبر 2020ء میں لندن کی مصالحتی عدالت میں درخواست دائر کی کہ کوویڈ کی وجہ سے ایوی ایشن انڈسٹری شدید متاثر ہوئی، اس لیے لیز فیس میں کمی کی جائے، اس دوران پی آئی اے نے6 ماہ سے لیز فیس کی ادائیگی روک رکھی تھی جو طیارہ روکے جانے کا سبب بنی۔ذرائع نے بتایا کہ لیزنگ کمپنی نے پی آئی اے کے دونوں طیاروں کی نقل وحرکت پر نظر رکھی ہوئی تھی، ان میں سے ایک کے ملائیشیا شیڈول ہونے کی اطلاع ملتے ہی کمپنی نے بین الاقوامی قوانین کے تحت ملائیشین عدالت سے طیارہ قبضے میں لینے کا حکم حاصل کرلیا۔