امت قبلہ اول کے تحفظ کیلئے نکلے عالمی علماء کونسل

433

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی علما کونسل نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اشتعال انگیزکارروائیوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ ترکی میں عالمی علما کونسل کے صدر دفتر سے جاری بیان میںکہا گیا کہ عالم اسلام کی قیادت، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، دانشور، سیاسی رہنمااور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے دیگر عالمی ادارے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اپنی اخلاقی، دینی اور سفارتی ذمے داریاں پوری کریں اور اسرائیل کو قبلہ اول کی بے حرمتی سے باز رکھیں۔ امت مسلمہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے سڑکوں پر آئے اور صہیونی ریاست کو فوری لگام دینے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ مسجد اقصیٰ میں رونما ہونے والے واقعات کے بعد اب یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے کہ تل ابیب حکومت فلسطینی مقدسات پرقبضہ کرکے اسلام کے تشخص کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے ڈائریکٹرلشیخ عمر کسوانی نے دیوار براق کے مقام پر اسرائیلی کھدائیوں اور فلسطینیوں کو مسجد کی مرمت سے روکے جانے کی سخت مذمت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی مداخلت مذہبی جارحیت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکام مسجد اقصیٰ میں جدید خفیہ کیمرے لگانے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں فول پروف سیکورٹی میں کیمرے نصب کرنے والے فنی ماہرین کو مسجد اقصیٰ کا دورہ بھی کرایا گیا ہے۔ ظاہر یہ کیا گیا کہ ماہرین کا دورہ سیاحتی نوعیت کا ہے،تاہم واضح طور پر اس کا مقصد مزعومہ ہیکل سلیمانی کے اہداف پرکام کرنا ہے۔ فلسطینی ذائع ابلاغ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر اسماعیل نواہضہ کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو صہیونی ریاست کی گھناؤنی سازشوں کا سامنا ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد صہیونی ریاست نے لاک ڈاؤن کے نام پر فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کررکھی ہیں۔ قابض صہیونیوں کی طرف سے فلسطینیوں کے گھر، اراضی، اداروں، املاک اور مقدسات پر قبضہ کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ اسرائیلی حکام مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے اور عبادات کے دوران مداخلت کرتے رہتے ہیں۔ ادھر تُرکی کا کہنا ہے کہ قبلہ اول میں اسرائیلی مداخلت غیرقانونی اور غنڈہ گردی ہے۔ ایک ورچوئل کانفرنس سے خطاب میں ترک وزیر برائے مذہبی امور علی ارباش نے کہا کہ ترکی مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی مداخلت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔