بنگلادیش ،روہنگیا کیمپ میں خوفناک آتشزدگی ہزاروں مہاجر دربدر

444
ڈھاکا: کاکسس بازار میں روہنگیا کیمپ میں آتش زدگی کے بعد متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں‘ چھوٹے بچے ملبے سے سامان تلاش کررہے ہیں

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلادیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کے کیمپ میں آگ لگنے سے ہزاروں مہاجرین دربدر ہوگئے۔ پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ آر سی) کے مطابق کاکسس بازار کے نیاپارا پناہ گزیں کیمپ میں 550 سے زائد مہاجرین کے خیمے جل کر خاک ہوگئے۔ عارضی پناہ گاہوں میں تقریباً ساڑھے 3ہزار افراد رہتے تھے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے بتایا کہ واقعے میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ سیکورٹی حکام اورماہرین معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آگ لگنے کی وجوہات کیا ہوسکتی ہیں۔ جائے وقوع پر امدادی ٹیمیں کارروائیاں کررہی ہیں اور اہل کار بے گھر ہونے والے افراد میں ضروری اشیا کے ساتھ کھانا اور ادویہ تقسیم کررہے ہیں۔ حکومتی ترجمان شمس ضحی کا کہنا تھا کہ آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جس کے باعث عملے کو اسے پر قابو پانے میں 2گھنٹے لگ گئے۔ آگے بجھانے کے دوران خیموں میں موجود کئی گیس سیلنڈر بھی دھماکے سے پھٹے، جس سے آتش زدگی میں اضافہ ہوا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ تباہ ہونے والی پناہ گاہوں کودوبارہ وہیں نصب کیا جائے گا یا پھر ان مہاجرین کو کسی دوسرے مقام پر منتقل کیا جائے گا۔ قبل ازیں ڈھاکا حکومت کئی ہزار روہنگیا پناہ گزینوں کو بھاشن چار نامی دور دراز جزیرے منتقل کرچکی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ بہت سے مہاجرین کو ان کی مرضی کے خلاف زبردستی جزیرے پر رہنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا تھا کہ روہنگیا باشندوں کو جزیرے پر بھیجنے کا اقدام عوام کو بڑے پیمانے پر قیدی بنانے کے مترادف ہے ۔