امریکا ،ڈوبتی معیشت بچانے کیلئے 19 کھرب ڈالر کا منصوبہ

363

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کورونا وائرس کے تناظر میں ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 19کھرب ڈالر کا منصوبہ پیش کردیا۔ ’’امریکن ریسکیو پلان‘‘نامی منصوبے کے تحت شہریوں کو فی کس 1400 ڈالر دیے جائیں گے۔ قبل ازیں بائیڈن نے 600ڈالر کی تجویز دی تھی،جو اس میں شامل نہیں ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جو بائیڈن 20 جنوری کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے اور انہوں نے اپنی صدارت کے ابتدائی 100 روز کے دوران 10 کروڑ ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اپنے بیان میں بائیڈن کا کہنا تھا کہ عوام کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے انہیں سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے منصوبہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دیہی علاقوں میں موبائل ویکسینیشن سینٹرز اور کمیونٹی سینٹرز کو 20ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے اور اس رقم کو ریاستی اور مقامی حکومتوں کے تعاون سے خرچ کیا جائے گا۔ شہریوں کو چیک کی صورت میں1400ڈالر ادا کیے جائیں گے اور ستمبر سے بے روزگار افراد کو ہفتہ وار 400 ڈالر کی اضافی رقم بھی فراہم کی جائے گی۔ چھوٹے کاروبار کرنے والے طبقے کو امداد فراہم کرنے سے متعلق کئی اقدامات بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔ منصوبے میں اسکولوں کو محفوظ انداز میں کھولنے اور قومی سطح پر ویکسین پروگرام کے لیے بھی فنڈ رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ری پبلکن سینیٹرز نے جو بائیڈن کے مجوزہ منصوبے میں مختص رقم کو بہت زیادہ قرار دے دیا۔ ریاست ٹیکساس سے ری پبلکن سینیٹر جان کورنین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یاد رکھیں کہ 18روز قبل ہی 900ارب ڈالر کا کرونا ریلیف بل منظور ہوا ہے۔ ادھر کانگریس میں ڈیموکریٹ رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ مجوزہ منصوبے پر بائیڈن حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔