پی ٹی آئی کسی تبدیلی کا نہیں بلکہ غلامانہ سوچ اور نااہلی کا دوسرا نام ہے، سراج الحق

601

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے وزیراعظم کے کرپشن کے خلاف ایکشن کے دعوے لفظی گولہ باری، اپنی ذات اور پارٹی کو احتساب کے لیے کبھی پیش نہیں کیا۔ امریکی صدر پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام کے ورثا کے ہاں چل کر گئے اور معافی مانگی ہمارے وزیر اعظم کی انا پہاڑ سے اونچی نظر آئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تبدیلی کا نہیں نااہلی ،نالائقی اور غلامانہ سوچ کی سونامی کا نام ہے۔ عوام کی قوت خرید پہلے ہی جواب دے چکی ہے مگر حکومت نے ان پر پھر پٹرول بم گرا دیا۔ ملک کا پورانظام یرغمال ہے۔ سیاسی جماعتوں میں بھی جمہوریت نہیں، الیکشن کمیشن کمزور ، نیب خود قابل احتساب ادارہ بن چکا ہے۔ حکمران اپنے جرائم سے توبہ کریں، ڈلیور نہیں کرسکتے تو مہربانی فرما کر گھر جائیں۔ حکمران جان لیں مظلوم عوام کی آہ و پکار ان کو جلد لے ڈوبے گی۔

سینیٹر سراج الحقو نے حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جماعت اسلامی ظلم کے نظام کے خلاف جدوجہد کررہی ہے، ملک کا پورا نظام ہی یرغمال ہے، یہاں جمہوریت بھی برائے نام ہے، جو سیاسی جماعتیں جمہوریت کی بات کرتی ہیں خود ان کے اندر دور دور تک جمہوریت دکھائی نہیں دیتی، خاندانی بادشاہت ہے اور ساری جمہوریت اور ساری سیاست کچھ خاندانوں کے مفادات کے گرد گھومتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جو اندر اور باہر حقیقی معنوں میں ایک اسلامی، جمہوری اور ترقی پسند جماعت ہے، انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی بے حسی اور ظلم انتہا کو پہنچ چکا ہے، آئی ایم ایف کی غلامی پرزور طریقے سے جاری ہے ثابت ہوچکا ہے کہ پی ٹی آئی کسی تبدیلی کا نہیں بلکہ غلامانہ سوچ اور نااہلی کا دوسرا نام ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوام کی قوت خرید پہلے ہی جواب دے چکی ہے اوپر سے روزانہ کی بنیاد پر بنیادی ضرورت کی اشیا میں اضافہ کرکے ان کی ننگی پیٹھوں پر کوڑے برسائے جارہے ہیں، ایک آقا اور غلام کی سی کیفیت جاری ہے، حکمران جان لیں کہ مظلوم عوام کی آہیں ان کو جلد لے ڈوبیں گی۔

انہوں نے کہا یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ معصوم لوگ قتل ہورہے ہیں اور وزیراعظم کو مظلوم خاندانوں کو ڈھارس بندھانے کی توفیق نہیں ہوئی۔امریکی صدر پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام کے خاندان سے جھک کر معافی مانگنے گئے مگر ہمارے وزیراعظم کی انا آسمان سے باتیں کرتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر حکمران کی خواہش ہوتی ہے کہ مقننہ، عدلیہ ، انتظامیہ اس کی پابند ہو، وہ اچھا کرے یا برا، اس کی کوئی بازپرس نہ ہو، ہمارے وزیراعظم احتساب کے بلندوبانگ دعوے کرتے ہیں مگر انہوں نے اپنی پارٹی کو آج تک احتساب کے لیے پیش نہیں کیا، نیب کا ادارہ اب خود بھی ایک قابل احتساب ادارہ بن گیا ہے، نیب کے اقدامات یک طرفہ ہیں، ہم یہی چاہتے ہیں کہ اگر آپ اپوزیشن والوں کا احتساب کرتے ہیں تو پہلے آپ حکومت والوں کا احتساب کریں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی مہنگائی ، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف تحریک شروع کی ہے، سب سے پہلا جلسہ باجوڑ ضلع میں ہوا، پھر بونیر ،سوات ، دیر اور گوجرانوالہ میں جلسے ہوئے اب کچھ دن بعد سرگودھا میں ہمارا بہت بڑا جلسہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا واحد علاج اسلامی نظام ہے۔