میرپور خاص، میونسپل کمیٹی میں مسلمانوں سینیٹری ورکرز بھرتی کرنے کا انکشاف

295

 

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) میونسپل کمیٹی میرپور خاص میں ڈیلی ویجز کی بنیاد پر سینیٹری ورکروں کی بھرتی میں پنجاب، تھر پارکر، سانگھڑ اور حیدر آباد سمیت دیگر اضلاع کے مسلمان سینیٹری ورکرز بھرتی کرنے کا انکشاف، سینیٹری ورکرز کی پوسٹ کے لیے آنے والے امیدواروں نے ہاتھوں میں قیمتی موبائل اور اعلیٰ لباس زیب تن کیے ہوئے تھے۔ بلدیہ کا عملہ حیران کہ یہ لوگ شہر میں جھاڑو کیسے دیں گے، یونین رہنما کی جانب سے بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لینے اور کارروائی کا مطالبہ۔ میونسپل کمیٹی میرپور خاص کی جانب سے صفائی کے عملے کی کمی کو دور کرنے اور شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے حکام بالا کی اجازت سے ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھرتی کیے گئے 197 سینیٹری ورکروں میں غیر قانونی طور پر دیگر صوبے اور اضلاع کے لوگ بھرتی کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق میونسپل کمیٹی میرپور خاص کے چیف میونسپل آفیسر راج کمار کے دستخط سے جاری ہونے والے ایک لیٹر میں 197 سینیٹری ورکروں کو یومیہ کی بنیاد پر 625 روپے کے حساب سے بھرتی کیا گیا ہے، جن میں منظور ولد رحمت راولپنڈی، روی کمار ولد نائیو حیدر آباد، ونود کمار ولد چیتن، گیان چند ولد چیتن تھرپارکر، ندیم ولد ہکڑو اور کاشف ولد عاشق کا تعلق سانگھڑ سے ظاہر کیا گیا ہے۔ میونسپل کمیٹی کے ذرائع کے مطابق شہر میں صفائی کی کمی کو دور کرنے کے لیے حکام بالا سے 205 سینیٹری ورکروں کو بھرتی کرنے کی اجازت لی گئی ہے، جس کے لیے 300 سے زائد امیدواروں نے انٹرویو دیے اور عملی طور پر بھی مشاہدے میں حصہ لیا، جس میں سے 197 سینیٹری ورکروں کو آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھرتی کیے جانے والے سینیٹری ورکروں کی ایک بڑی تعداد کا تعلق دیگر صوبے اور اضلاع سے ہو نے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو بھی سینیٹری ورکروں کے آرڈر جا ری کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایپکا شہید ساقی گروپ میونسپل کمیٹی کے ضلعی صدر مظہر عباسی نے کہا کہ ڈیلی ویجز پر بھرتی کیے گئے 197 سینیٹری ورکروں میں سے بڑی تعداد میں بھرتی ہونے والے سینیٹری ورکروں کا دیگر صوبے اور اضلاع سے ہے اور مسلمان امیدواروں کو بھی سینیٹری ورکر کے آرڈر جاری کیے گئے ہیں جبکہ چند سال قبل بھی مسلمانوں کو سینیٹری ورکرز کے آرڈر دیے گئے تھے اور انہوں نے صفائی ستھرائی کا کام نہیں کیا، جنہیں بعد میں دوسرے کاموں پر تعینات کیا گیا تھا، ایسے لوگوں کو بھی آرڈر دیے گئے ہیں، جن سے ڈیوٹی دینے کی امید نہیں ہے۔ میونسپل کمیٹی میں پہلے بھی ڈیلی ویجز پر لوگ کام کررہے تھے انہیں دوبارہ رکھنے کے بجائے نئے لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے اور ایسے لوگوں کو بھی بھرتی کیا گیا ہے جنہوں نے انٹرویو بھی نہیں دیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دیگر صوبے اور اضلاع سے ڈیلی ویجز پر بھرتی ہونے والے ملازمین کے معاملے کا نوٹس لے کر تحقیقات کی جائے تاکہ اصل حقدار کو اس کا حق مل سکے جبکہ چیف میونسپل آفیسر راج کمار نے کہا کہ جاری ہونے والے آرڈرز میں کچھ لوگوں کا تعلق دیگر صوبے اور اضلاع سے ہے لیکن ان کی رہائش اور شادیاں میرپور خاص میں ہوئی ہیں۔ اس کے باوجود اس معاملے پر دوبارہ غور کیا جارہا ہے اور آرڈر رد بھی کیے جاسکتے ہیں۔